سندھ بلڈنگ، ناظم آباد میں اورنگزیب کی اجارہ داری قائم
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ناظم آباد میں بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب کی اجارہ داری قائم ہے۔ اورثاقب بن رؤف پر مہربانیاں بھی برقرار ہیں۔ جس کافائدہ اٹھاتے ہوئے موصوف نے غیر قانونی امور میں عدالتی حکم عدولی کا اجازت نامہ حاصل کر رکھا ہے اورنگزیب کو فائدہ پہنچا کر ناجائز تعمیرات کی مکمل چھوٹ حاصل کر رکھی ہے جس کا اندازہ اس بات سے با آسانی لگایا جا سکتا ہے کہ ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد نمبر 3 بلاک C کے رہائشی پلاٹ نمبر1/14کی کمزور بنیادوں پر دکانیں اور بالائی منزلوں کی تعمیر کا کام دھڑلے سے جاری ہے۔ عدالتی احکامات کے خلاف تعمیرات پر خطیر رقوم بٹورنے کے بعد انہدام سے محفوظ رکھنے کی ضمانت بھی دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ہاؤسنگ سیکٹر میں انقلاب! محمد اورنگزیب نے کم قیمت گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سستے گھروں کی تعمیر کے لیے نئی اسکیم کی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے کا مقصد ملک میں لو کاسٹ ہاؤسنگ کو فروغ دینا اور عام عوام کو رہائش کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
ای سی سی اجلاس کی اہم تفصیلات
مارک اپ سبسڈی رسک شیئرنگ اسکیم کے تحت مالی معاونت کا فیصلہ
حکومت کی جانب سے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے سبسڈی فراہم کرنے کا اعلان
20 سے 35 لاکھ روپے کا قرضہ 20 سال کی آسان اقساط پر دینے کی تجویز
وزارت ہاؤسنگ کو جامع ڈیٹا بیس تیار کرنے کی ہدایت
لو کاسٹ ہاؤسنگ منصوبے کی اہمیت
پاکستان میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جن کے پاس اپنی چھت نہیں۔ اس اسکیم کا مقصد:
کم آمدنی والے طبقے کو آسان شرائط پر گھر فراہم کرنا۔
تعمیراتی صنعت میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا۔
معیشت میں مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینا۔
عوام کے لیے خوشخبری
یہ اسکیم ان افراد کے لیے ہے جو کرایہ ادا کرتے کرتے اپنا گھر خریدنے کا خواب دیکھتے ہیں۔ حکومت کے مطابق یہ منصوبہ ملک میں ہاؤسنگ سیکٹر کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
دیگر فیصلے
ای سی سی اجلاس میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں کمی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور عالمی مارکیٹ کے مطابق ریلیف دینے کی ہدایت دی گئی۔ اس کے علاوہ شپ بریکنگ ری سائیکلنگ کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
مستقبل کا روڈ میپ
قرضہ اسکیم کے لیے شفاف پالیسی تیار کی جائے گی۔
ہاؤسنگ ڈیٹا بیس کے ذریعے مستحق افراد کو ترجیح دی جائے گی۔
تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے ٹیکس مراعات پر غور ہوگا۔
Post Views: 2