گسٹا اساتذہ کے حقوق کی محافظ ہے، فیض محمد کیریو
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
سانگھڑ (نمائندہ جسارت) گسٹا تعلقہ سنجھورو کے صدر فیض محمد کیریو نے کہا ہے کہ گسٹا اساتذہ کے حقوق کی محافظ ہے، کسی فرد یا ادارے کو اساتذہ کے حقوق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تعلقہ سنجھورو کے ہائی اسکول دیھ 39 جمڑاؤ، دیھ 30 جمڑاؤ میں اساتذہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ ڈیوٹی ایمانداری کے ساتھ ادا کریں، اپنے اسکول کو علاقے کا بہترین اسکول بنانے میں یکسوئی کے ساتھ درس و تدریس کو یقینی بنائیں، مسائل زندگی کا حصہ ہیں، پریشان نہ ہوں، شاہنواز ملک رافع سمیت کئی اساتذہ نے اپنے مسائل کا ذکر کیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ گسٹا مضبوط ہاتھوں میں ہے اور اس کی قیادت دلیر اور دیانت دار ہاتھوں میں ہے، گسٹا ہر مرحلے میں ان سے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے گسٹا تعلقہ سنجھورو کے جنرل سیکرٹری رفیق منصوری نے کہا کہ گسٹا کبھی اساتذہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی، گسٹا کا اساتذہ کے پروموشن ہو یا گسٹا کا کردار، کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، کچھ لوگوں کو اساتذہ کی یکجہتی اور اتحاد پسند نہیں وہ اساتذہ میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، لیکن اساتذہ پُر عزم اور یکسو ہیں، کسی کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اس موقع پر گسٹا تعلقہ سنجھورو کے سینئر نائب صدر محمد سلیم شیخ، پریس سیکرٹری خلیل الرحمٰن کلوئی، رشید کہیری، افتخارا علی، گلزارِ احمد، عبدالستار کھوکھر سمیت کثیر تعداد میں اساتذہ موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تعلقہ سنجھورو کے اساتذہ کے
پڑھیں:
انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
حریت رہنما نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے انسانی حقوق کی تنظیموں، دانشوروں اور بھارت کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالی کدل سرینگر کے 30 سالہ نوجوان زبیر احمد بٹ کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ زیبر احمد کی لاش چند روز قبل بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے ایک پارک سے پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی تھی۔ وہ روز گار کے سلسلے میں دلی میں تھا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ اسے دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت بھر میں موجود ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پوری کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ میر واعظ نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہزاروں ایسے خاندان ہیں جن کے لیے عید خوشیاں نہیں بلکہ غم اور جدائی کا کرب لے کر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں کے پیارے برسوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تمام نظربندوں کو عید کے موقع پر خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کرے۔ میر واعظ نماز جمعہ کے بعد عالی کدل میں زبیر احمد بٹ کے گھر گئے اور غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔