پشاور ایئرپورٹ پر دبئی سے آنے والے شخص میں منکی پاکس کی تشخیص
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے کہا کہ پبلک ہیلتھ ٹیم نے مریض کو پولیس سروسز ہسپتال منتقل کر دیا ہے، پولیس ہسپتال سے مریض کے نمونے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے گئے، لیب نے دبئی سے آنے والے 35 سالہ شخص میں ایم پاکس کی تصدیق کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ رواں سال کا پہلا منکی پاکس کیس پشاور ایئرپورٹ سے رپورٹ ہو گیا، دبئی سے آنے والے 35 سالہ شخص میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے کہا کہ پبلک ہیلتھ ٹیم نے مریض کو پولیس سروسز ہسپتال منتقل کر دیا ہے، پولیس ہسپتال سے مریض کے نمونے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے گئے، لیب نے دبئی سے آنے والے 35 سالہ شخص میں ایم پاکس کی تصدیق کر دی ہے۔ احتشام علی نے کہا کہ پشاور ایئرپورٹ منیجر کو خط لکھ دیا ہے کہ مسافروں کی تفصیلات فراہم کی جائیں، معلومات ملتے ہی متعلقہ ڈی ایچ اوز کو کنٹیکٹ ٹریسنگ کے لیے مطلع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اب تک ایم پاکس کے 10 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، 2023ء میں 2، 2024ء میں 7 جبکہ 2025ء میں پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، عوام سے التماس سے سماجی فاصلوں کو یقینی بناتے ہوئے محتاط رہیں۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ سال نومبر میں منکی پاکس یا ایم پاکس سے بچاؤ کے لیے دوسری ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دبئی سے آنے والے منکی پاکس نے کہا کہ ایم پاکس پاکس کی
پڑھیں:
عباسی شہید ہسپتال کی ایمرجنسی میں بیل گھس آیا، مریضوں میں بھگدڑ مچ گئی
ویب ڈیسک: عباسی شہید ہسپتال کی ایمرجنسی میں عیدالاضحیٰ کے روز ایک بے قابو بیل کے داخل ہونے سے خوف و ہراس پھیل گیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق بیل ہسپتال کے قریب ایک محلے سے رسی چھڑا کر بھاگا اور سیدھا عباسی شہید ہسپتال کی ایمرجنسی میں گھس آیا۔ اچانک بیل کے داخل ہونے سے وہاں موجود مریض، تیماردار اور عملہ خوفزدہ ہوگئے اور ایمرجنسی وارڈ میں بھگدڑ مچ گئی۔
آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئےشرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
بیل کو قابو میں کرنے کے لیے اس کے مالک اور اہلِ محلہ ہسپتال پہنچے تاہم ابتدائی کوششوں کے باوجود وہ بیل کو پکڑنے میں ناکام رہے۔ بعدازاں بھاگ دوڑ کے دوران بیل ہسپتال سے نکل کر سڑک پر آ گیا۔
خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس غیر متوقع صورتحال کے باعث ایمرجنسی میں طبی عملے کو مریضوں کو سنبھالنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔