وزیراعلیٰ سے جب 500 ارب روپے کی بات کرو تو وہ غصے میں آ جاتے ہیں: گورنر کے پی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کرم کی صورتحال بہتر ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرم میں صوبائی حکومت کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے جب 500 ارب روپے کی بات کرو تو وہ غصے میں آ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی پولیس پر 500 ارب روپے خرچ کیوں نہیں کیے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ کرم میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، قلت برقرار ہے، شہری آٹے، چینی، سبزی، گیس اور پیٹرول کے لیے پریشان ہیں۔اشیاء کی قلت کے ساتھ ساتھ ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نا اہل یا میر جعفر تھے؟
مردان میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور میرے گھر (ڈیرہ اسماعیل خان) کے تھے، اُن سے متعلق پتا تھا کہ کیا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں علی امین کو کیوں نکالا، وہ کرپٹ تھے، نااہل تھے یا میر جعفر کا کرداد ادا کر رہے تھے؟ اب ہم اڈیالہ جیل سے پوچھتے ہیں کہ ہمارے شہر کے وزیراعلیٰ کو کیوں نکالا؟
گورنر کے پی نے مزید کہا کہ علی امین نئے وزیراعلیٰ کو دہشت گردی کرپشن اور لوٹ مار کا تحفہ دے کر چلے گئے، خواہش ہے کہ نئے وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ صوبے کی بہتری کے لیے کام کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی ابھی نئے آئے ہیں، کارکردگی دکھانےکے لیے انہیں وقت درکار ہے۔