لاہور: 2 ملوں سے کروڑوں کی بجلی چوری پکڑی گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
لیسکو حکام نے لاہور کی 2 ملوں میں کروڑوں روپے کی بجلی چوری پکڑ لی۔
لیسکو چیف شاہد حیدر کے مطابق شالامار میں ایک فرنس مل کے مالکان موبائل ٹرانسفارمر لگا کر بجلی چوری کر رہے تھے، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروا کے ڈیٹیکشن بل کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے چوتھے روز آپریشن کے دوران چوری 248 کنکشنز پکڑلیے۔
شاہد حیدر نے کہا کہ چند روز قبل اسی علاقے میں ایک اسٹیل مل سے بھی بجلی کی بڑی چوری پکڑی گئی تھی۔
دونوں ملوں کو ایک ارب روپے سے زائد جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ ڈی ٹیکشن بل کی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ با اثر بجلی چوروں کو رینجرز کی مدد سے پکڑا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کروڑوں کے تحائف کی قیمت دانستہ چند لاکھ لگائی گئی، توشہ خانہ ٹو کیس کے گواہان کے ہوشربا انکشافات
توشہ خانہ ٹو کیس میں دو اہم گواہان کے بیانات سامنے آگئے ہیں جنہوں نے عدالت کے روبرو انکشافات کیے ہیں۔
نجی ٹیلیویژن کے شبیر احمد ڈار کی رپورٹ کے مطابق گواہان میں سابق وزیراعظم عمران خان کے پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ اور پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کی تفصیلات جاری، کس کو کیا ملا؟
دونوں نے عدالت اور نیب کے سامنے بیانات ریکارڈ کرائے ہیں جن میں جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف بھی کیا گیا ہے۔
صہیب عباسی کا انکشافپرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے اعتراف کیا کہ انہوں نے بلغاری جیولری سیٹ کی اصل قیمت کے بجائے کم ویلیو لگائی۔
ان کے مطابق 25 مئی 2022 کو کابینہ ڈویژن کے سیکشن افسر نے یہ تشخیص انہیں سونپی تھی، تاہم انعام اللہ شاہ نے دباؤ ڈال کر 50 لاکھ روپے مالیت طے کرنے پر مجبور کیا۔
صہیب عباسی کے بقول انکار کرنے کی صورت میں انہیں سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی گئی۔
صہیب عباسی نے مزید کہا کہ 23 مئی 2024 کو وہ نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوئے اور معافی کی درخواست کے ساتھ تمام دستاویزات فراہم کیں۔
چیئرمین نیب اور مجسٹریٹ کے سامنے بھی انہوں نے اعتراف کیا کہ ڈر کے باعث جیولری سیٹ کی کم ویلیو لگائی۔
انعام اللہ شاہ کا مؤقفکیس کے دوسرے گواہ انعام اللہ شاہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے صہیب عباسی پر دباؤ ڈال کر جیولری سیٹ کی قدر کم کروائی۔
اپنے بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک ہی وقت میں پی ٹی آئی اور سرکاری نوکری دونوں سے تنخواہیں وصول کرتے رہے اور 2019 سے 2021 تک ڈبل سیلری لیتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں:توشہ خانہ 2 کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیب گواہ کا بیان قلمبند
انعام اللہ شاہ کے مطابق انہیں بشریٰ بی بی کی ناراضی کے باعث برطرف کیا گیا، کیونکہ انہیں شک تھا کہ ان کے بھائی کے تعلقات جہانگیر ترین کے ساتھ ہیں۔
نیب حکام کا مؤقفنیب حکام کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ کی اصل مالیت ساڑھے 7 کروڑ روپے تھی، لیکن عمران خان نے پرائیویٹ اپریزر کے ذریعے اس کی قیمت 59 لاکھ روپے لگوائی اور صرف 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔
حکام نے بتایا کہ جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، ایئررنگز اور ایک انگوٹھی شامل تھی۔
یاد رہے کہ یہ جیولری سیٹ سعودی ولی عہد نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو تحفے میں دیا تھا۔ نیب حکام کے مطابق اسے توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا گیا بلکہ قیمت کم لگوا کر اپنے پاس رکھا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انعام اللہ شاہ بشریٰ بی بی توشہ خانہ توشہ خانہ ٹو صہیب عباسی عمران خان نیب