ژوب: صوبائی وزیر نے جواری کلرک کے ہاتھوں لٹنے والے طلبا کی لاکھوں روپے امتحانی فیس جمع کرادی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع ژوب کے سرکاری اسکول کے جونیئر کلرک کی جانب سے طلبا کی امتحانی فیس جوئے میں ہارنے کے واقعہ کے بعد صوبائی وزیر میر علی حسن زہری نے طلبا کی امتحانی فیس جمع کرادی ہے۔
صوبائی وزیر میر علی حسن زہری نے 24 لاکھ 16 ہزار 8 روپے کی رقم طلبا کی امتحانی فیس کی مد میں جمع کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ژوب: ہائیر سیکنڈری سکول کا کلرک داخلہ فیس کے 25 لاکھ روپے جوے میں ہار گیا
واضح رہے کہ ژوب کے سرکاری اسکول کا جونیئر کلرک نویں اور دسویں جماعت کے طلبا کی امتحانی فیس جوئے میں ہار گیا تھا۔ امتحانی فیس جمع نہ ہونے پر طلبا کے امتحانات سے متعلق شکوک و شبہات پائے جارہے تھے۔
پولیس کے مطابق، جونیئر کلرک شہزاد جمال نے امتحانی فیس کے 23 لاکھ 15 ہزار روپے آن لائن جوئے میں اڑا دیے تھے، کلرک کے پاس اسکول کے نویں اور دسویں جماعت کے 878 طلبا نے امتحانی فیس جمع کرائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ، بلوچستان میں تعلیمی انقلاب کی کلید
پولیس نے گزشتہ برس اکتوبر میں پرنسپل گورنمنٹ ماڈل ہائیر سیکنڈری اسکول ژوب وزیر خان کی مدعیت میں جونیئر کلر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور اسے گرفتار کرلیا تھا۔
واقعہ کے بعد صوبائی وزیر میر علی حسن زہری نے فیس جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی جو اب بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں جمع کرادی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امتحانی فیس بلوچستان جمع کرادی جوا جواری جونیئر کلرک ژوب سرکاری اسکول صوبائی وزیر کوئٹہ گورنمنٹ ماڈل ہائیر سیکنڈری اسکول میر علی حسن زہر ہار گیا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امتحانی فیس بلوچستان جوا جواری جونیئر کلرک ژوب سرکاری اسکول کوئٹہ میر علی حسن زہر ہار گیا طلبا کی امتحانی فیس امتحانی فیس جمع جونیئر کلرک میر علی حسن
پڑھیں:
گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔
عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہدا کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔
عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔