آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے قافلے پر فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
مظفرآباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ جس میں دو افراد زخمی ہوگئے تاہم چوہدری لطیف خود محفوظ رہے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری لطیف اکبر اپنے حلقہ انتخاب دارالحکومت مظفرآباد کے نواحی علاقہ کھاوڑہ میں ایک سیاسی میٹنگ میں جا رہے تھے کہ راستے میں ان کے قافلے پر فائرنگ کی گئی جس سے دو افراد زخمی ہوئے۔
چوہدری لطیف اکبر نے ٹیلی فون پر بتایا کہ میرے قافلے پر فائرنگ کی گئی ہے، شمولیتی پرگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جہاں فائرنگ کی گئی۔
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ تین روز قبل مخالفین سوشل میڈیا پر دھمکیاں دے رہے تھے جن سے انتظامیہ اور پولیس کو آگاہ کر دیا تھا لیکن کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اسپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے، حالات پر قابو پانے کے لیے جانے والی پولیس اور مسلم کانفرنسی کارکنوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
اے سی رورل حماد بشیر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ حالات کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، چند لوگ ہیں جنہوں نے پہلے اسپیکر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ کی اور پتھراؤ کیا۔
اے سی رورل کے مطابق پیپلز پارٹی کا ایک کارکن گولی لگنے اور ایک پتھر لگنے سے زخمی ہوا ہے، فائرنگ کرنے والے افراد کی گرفتاری کے لیے متحرک ہیں، حملہ آوروں نے اب پولیس پر فائرنگ شروع کر دی ہے فی الحال کوئی نقصان نہیں ہوا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے قافلے پر فائرنگ اسمبلی کے فائرنگ کی کے لیے
پڑھیں:
ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کو احسن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کچھ معاملات ایسے ہیں جس پر متفق ہونا پڑے گا، صوبوں میں بیٹھے لوگ وفاق سے نہ بات کریں تو بنیادیں ہل جاتی ہیں، اسمبلی کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا، عوام کے پیسے کو ضائع کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگوں یا قتل کے بعد بھی بات چیت سے ہی مسئلہ حل کیا جاتا ہے، وزیر اعظم نے بات چیت کے دروازے کو کھولا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا بھارتی دہشتگردی کے ثبوت دنیا کے سامنے رکھے ہیں، پاکستان نے اپنی سفارتی و جنگی برتری دونوں ثابت کیں، پاکستانی انٹیلی جنس کی برتری کو بھی دنیا نے تسلیم کر لیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارت بلوچستان میں پیسے دیکر لوگوں کو خرید کر پاکستان میں دہشتگردی کرواتا ہے، پاکستان میں پراکسی کا لبادہ اوڑھ کر بھارتی سرمایہ کاری ہوتی ہے، بھارتی جاسوس کلبھوشن اور جہلم کے اسٹیشن سے بھارتی جاسوس پکڑے۔ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا پہلگام واقعے کا بہانہ بنا کر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، پہلگام واقعے کو 5 ماہ ہو گئے، 150 دنوں میں ثبوت نہ دیا تو الزام کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے، بھارتی سوچ اور مودی نے جنگی فضا قائم کر رکھی ہے، جنگ، خون یا بارود کی بو کس کو پسند ہے، ہمیں مل کر خطے کوپرامن بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی خطے میں اپنی بدمعاشی ثابت کرے گا تو پھر پاکستان بھر پور جواب دے گا، بھارتی مذموم مقاصد کا بھر پور مقابلہ کریں گے، افغانستان میں پہلے بھی جنگی معاملات رہے اس پر اثر پاکستان پر رہا، امید کرتا ہوں پاک افغان مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پراکسی وار کے نتائج اچھے نہیں ہوتے، بھارت کو بھی نتائج اچھے نہیں ملیں گے، ہمیں امن کی بات نہیں کرنی بلکہ آگے بڑھ کر قدم بڑھانا ہے۔ایک سوال کے جواب میں اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی بھی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے بلکہ اسے بزور بازو روکنا ہوگا، بات تو ان سے ہوتی ہے جو بات چیت کو سمجھتے اور یقین رکھتے ہیں، ریاست کو اپنی رٹ نافذ کرنی چاہیے۔