اشرف طائی….حکومت سے مدد کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
زندگی کے سفر میں اتار چڑھاﺅ آتے رہتے ہیںکہ انسان غلطی کا پتلا ہے اور یہی بات وہ ماننے کے لئے ہرگز تیار نہیں اورجس دن اس انسان نے اپنی غلطی مان لی تو سمجھ لیں کہ اس کے ستارے چمک اٹھیں گے دیکھا یہ گیا ہے کہ بڑے گھر زیادہ دولت کا نشہ بڑی گاڑیاں، اچھا رہن سہن اور اچھی خواہشات سب کی ہوتی ہیںپس بات اتنی سی ہے کہ جس نے آج کا سوچا وہ کچھ عرصہ تو آج کے تحت زندگی بسر کر سکتا ہے مگر آنے والا کل کبھی کبھی اس کیلئے عذاب بن جاتا ہے۔ میں پہلے بھی انہی کالموں میں اس بات کا ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستان کے دو شعبے کھیل اور شوبز ایسے ہیںجہاں بہت کم لوگ دیکھے گئے جنہوں نے تمام عمر خوشحالی میں بسر کی ہواور زیادہ ان کودیکھا جنہوں نے عروج کے دور میں جو آیا کھا لیااور آنے والے کل کا نہیں سوچا کہ برا وقت آنے میں دیر نہیں لگاتا۔ گزشتہ دنوں میری نظر پاکستان کے بہت بڑے سپورٹس مین بڑے نام اشرف طائی کی بیماری کی خبر پر پڑی۔جوگزشتہ نصف صدی سے مارشل آرٹ کی تربیت دے رہے ہیں ایسے کسی بڑے نام کا بیمار ہونا الگ بات مگر اس کا انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی بسر کرنے کے ساتھ اس کے علاج کے لئے اپیل کا آنامیرے لیے کسی بھی بڑے کرب سے کم نہیں۔ ایسی ایک نہیں کئی مثالیں ہیں۔ شہرت اور دولت یہ نامراد دونوں انسان کو ادھیڑ کے رکھتی ہیں۔ ایک زمانہ تھا جب ہم بڑے قدردان لوگ تھے اب نہیں ہیں۔ ہم وفادار لوگ تھے، اب نہیں ہیں۔ ہم ہمدرد لوگ تھے، اب نہیں ہیں۔ ہم مدد کرنے والے لوگ تھے، اب نہیں ہیں کہ جیسی دنیا داری ویسی ہماری دنیا والے مجھے دکھ ہوتا ہے جب میں اشرف طائی جیسے نامور لوگوں کے بارے میں یہ سنتا ہوں کہ وہ حالت کسمپرسی میں ہیں۔
پاکستان میں مارشل آرٹس کو متعارف کرانے والے اشرف طائی نے نصف صدی تک مارشل آرٹ کے کھیل میں ملک وقوم کا نام روشن کیا، وہی کراچی میں آج کل مالی مشکلات کا شکارہونے کے ساتھ ساتھ مالی پریشانیوں کی وجہ سے ایک سرکاری ہسپتال میں حکومتی سرپرستی کے منتظر بھی ہیں، ان کو عارضہ قلب اور کڈنی کے مرض ہیں۔ ہسپتال میں ان کی اینجوگرافی ہونا ہے۔ ان کی اہلیہ سیدہ ثمینہ شاہ کے مطابق مالی مشکلات کی وجہ سے وہ مہنگا علاج کرانے کی پوزیشن میں نہیں اور آمدنی بھی اتنی نہیں کہ اپنا گذر بسرکے ساتھ، مکان کا کرایہ ادا کر سکیں۔ یاد رہے کہ 1970ءکے اوائل میں جب ہالی ووڈ فلموں میں بروس لی نے اچانک نوجوانوں کو اپنے منفرد انداز اور اپنے کھیل سے سحر میں مبتلا کر دیا۔ اس دوران برما سے پاکستان آنے والے اشرف طائی نے پاکستان میں مارشل آرٹس کو متعارف کرایا اورپھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے، انہوں نے کئی بین الاقوامی مقابلوں میں شر کت کی۔ 1990ءکی دہائی میں اشرف طائی کو ایک سیاسی جماعت کے کچھ لڑکوں نے اغوا کیا اور 50کروڑ تاوان نہ دینے پر پنڈلیوں کو ڈرل کیا گیایہ بہت بڑا ظلم تھا۔ ایک آپریشن میں بازیاب ہونے کے بعد وہ امریکا میں زیر علاج رہے لیکن ان کی صحت بری طرح متاثر ہوئی ان دنوں مالی پریشانیوں میں مبتلا اس عظیم کھلاڑی کی ان کی مدد کرنے والا کوئی نہیںدوسری طرف ان کے ذاتی ایم اے جناح روڈ پر طائی کراٹے سنٹر سے اتنی آمدنی نہیں ہے کہ وہ اپنا گزر بسر کرنے کے ساتھ مکان کا کرایہ ادا کر سکیں اور تو اور ان کا سنٹر بھی کرائے کی جگہ پر ہے۔ اشرف طائی کی اہلیہ سیدہ ثمینہ شاہ کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر گرین لائن منصوبے کی وجہ سے سنٹر کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی۔ اس لئے ہمیں مشکل کی اس گھڑی میں حکومتی امداد کی شدید ضرورت ہے اور مالی مشکلات کی وجہ سے اشرف طائی کی حالت اس وقت بہت خطرناک اور وہ فوری امداد اور توجہ کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا بتایاکہ دو دن پہلے طائی صاحب کو دل میں شدید تکلیف ہوئی، انہیں نازک حالت میں دل کے ایک نجی ہسپتال میں لے جانا پڑاگو ان کے چند شاگرد سامنے آئے جن کی کوششوں سے وہ اب پرائیویٹ روم میں ہیں۔ پیارے پڑھنے والواشرف طائی نے نصف صدی تک مارشل آرٹس کے کھیل میں ملک وقوم کا نام روشن کیا۔ اپنے سنٹر سے لاکھوں کراٹیکاز کو تربیت دی مگر آج اس کی بیماری کاعالم یہ ہے کہ وہ ہسپتال میں پڑا ہے۔اس کے خاندان کے لوگ صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کراچی کے مخیر حضرات، صنعت کاروں، کاروباری شخصیات اور پاکستان سپورٹس بورڈ سے زندگی بچانے کے لئے چندے کی اپیل کر رہے ہیں۔بڑے دکھ کے ساتھ یہ بات کہنا پڑ رہی ہے کہ اس زندگی کے کھیل بڑے نرالے ہوتے ہیں مگر یہ بات زندگی گزارنے والوں کو سوچنا چاہئے خاص کر اشرف طائی جیسے بڑے لوگوں کو جنہوں نے اپنی زندگی ایک مشن پر لگا دی مگروہ اپنے اور نہ بچوں کیلئے کچھ بھی نہ سنبھال پائے جن کو انہوں نے بنایا وہ تو بڑے بن گئے مگر ان کو دینے کے لئے ان کے پاس دو کوڑی بھی نہیں۔ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اشرف طائی کی زندگی بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ان کی مدد کرے ، انہوں نے اس ملک کیلئے جو خدمات سرانجام دیں کم ازکم ان کا تھوڑا بہت صلہ دے سکیں۔
ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: اشرف طائی کی اب نہیں ہیں ہسپتال میں کی وجہ سے انہوں نے کے ساتھ کے لئے
پڑھیں:
حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں: وزیراعظم
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں، پیشرفت کے لیے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ وزیرِ قانون کی سربراہی میں یہ کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے رابطے میں رہتے ہوئے درکار ممکنہ معاونت کیلئے کام کرے گی۔
وزیراعظم نے حکومت کی طرف سے ہر ممکن قانونی اور سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی، حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی اور قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔
یاد رہے کہ اس ضمن میں وزیرِاعظم اس وقت کے صدر جو بائیڈن کو خط بھی لکھ چکے ہیں۔
قبل ازیں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی، جس میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات اور تعاون کو بڑھانے کا عزم کیا گیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں شہباز شریف نے ڈاکٹر رینا کیونکا کےسفارتی خدمات کو سراہتے ہوئے پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا،2022 کے سیلاب کے دوران یورپی یونین کی جانب سے مدد کو یقینی بنانے میں سفیر کی کوششوں کو بھی سراہا۔
یورپی یونین کی سفیر نے پاکستان میں قیام کے دوران ملنے والے تعاون پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یورپی یونین پاکستان کے ساتھ اپنے تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے، برسلز میں اپنی اگلی اسائنمنٹ میں پاکستان اور یورپی یونین کے مضبوط تعلقات کو بڑھائیں گی۔
Post Views: 6