آسٹریلین اوپن میں کامیابی، جنک سنر 3 گرینڈ سلیم حاصل کرنے والے پہلے اطالوی کھلاڑی بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
عالمی نمبر ون ٹینس اسٹار جنک سنر (Jannik Sinner) نے آسٹریلین اوپن 2025 کے مردوں کے سنگلز فائنل میں الیگزینڈر زیویریف کو فائنل میں شکست دیکر ٹائٹل ایک بار پھر اپنے نام کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹینس کے عظیم کھلاڑی نوواک جوکووچ نے آسٹریلین اوپن سیمی فائنل میں ریٹائرمنٹ لے لی
جنک سنر کی آسٹریلین اوپن میں یہ مسلسل دوسری کامیابی ہے، جس کے نتیجے میں وہ 2006 میں رافیل نڈال کے بعد اپنے پہلے گرینڈ سلیم ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کرنے والے پہلے شخص بن گئے ہیں۔
جنک سنر کو ابھی تک میچ میں بریک پوائنٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا، اپنے آخری 37 میچوں میں سے 36 میچ جیت چکے ہیں۔ ان کی اس کامیابی میں ہارڈ کورٹ میجرز میں 21 میچوں کی جیت کا سلسلہ بھی شامل ہے۔
23 سالہ جنک سنر نے اس شاندار فتح کے ساتھ ایک اہمسنگ میل بھی عبور کرلیا ہے۔ وہ 2024 کے آسٹریلین اوپن اور یو ایس اوپن میں کامیابی کے بعد 3 گرینڈ سلیم ٹائٹلز جیتنے والے پہلے اطالوی کھلاڑی بن گئے۔
یہ بھی پڑھیں:’آسٹریلیا میں مجھے زہر دیا گیا تھا‘، سربین ٹینس اسٹار نوواک جوکوویچ کا دعویٰ
اس فتح سے سنر اس نے ٹاپ 10 مخالفین کے خلاف 10 سیدھے سیٹوں میں فتوحات کے ساتھ اپنا غلبہ بھی بڑھایا، یہ کارنامہ آخری مرتبہ 1973 میں حاصل کیا گیا تھا۔
آسٹریلین اوپن میں فتح کے بعد جنک سنر ٹینس کے میدان کے بے تاج بادشاہ بن چکے ہیں۔ اس وقت ان کے پاس ٹینس کے 19 میں سے 17 بین الاقوامی ٹائٹلز ہیں۔
اس بے مثال کامیابی کے بعد جنک سنر نے اپنے شکست خوردہ حریف الیگزینڈر زیویریف کو تسلی دیتے ہوئے ان کا حوصلہ بڑھایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلین اوپن اوپن میں کے بعد
پڑھیں:
نومنتخب آسٹریلوی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی شدید مذمت
آسٹریلیا کی نئی منتخب پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی گرینز کی ڈپٹی لیڈر سینیٹر مہریں فاروقی نے اٹارنی جنرل سیم موسٹن کی تقریر کے دوران احتجاجاً پلے کارڈ اٹھایا ہوا تھا۔
جس پر لکھا تھا کہ’’غزہ بھوکا مر رہا ہے، الفاظ کافی نہیں، اسرائیل پر پابندی لگاؤ۔‘‘ متعدد ارکان بھی اظہارِ یکجہتی کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔
ہوم افیئرز کے وزیر ٹونی برک نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ ناقابل دفاع ہے، یرغمالیوں کو اب بھی رہا کیا جانا چاہیے لیکن جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ حکومت کی جانب سے ایک مشترکہ بیان خط کی صورت میں بھیجا گیا ہے جس میں غزہ کی صورت حال پر سخت مؤقف اختیار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے باہر بھی سیکڑوں افراد جمع تھے جنھوں نے غزہ کے حق میں مظاہرہ کیا اور اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
غزہ کے حق میں احتجاج کرنے والے مظاہرین میں کچھ نے پارلیمنٹ میں گھسنے کی کوشش بھی کی جس پر پولیس اہلکاروں نے درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
خیال رہے کہ حالیہ انتخابات میں لیبر پارٹی نے 150 رکنی ایوانِ نمائندگان میں سے 94 نشستیں حاصل کیں، جو 1996 کے بعد کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی اکثریت ہے۔
اپوزیشن جماعت لبرل پارٹی کو محض 43 نشستیں ملیں جبکہ باقی 13 نشستیں آزاد اور چھوٹی جماعتوں کے پاس ہیں۔
سینیٹ میں کسی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں، جہاں لیبر پارٹی کے 29، کنزرویٹو اپوزیشن کے 27، جبکہ گرینز کے 10 ارکان ہیں۔