مودی حکومت اختلاف رائے دبانے اور "ایک قوم، ایک پارٹی" تھوپنے میں مصروف ہے، ملکارجن کھڑگے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کانگریس صدر نے کہا کہ موجودہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے دستور میں دی گئی آزادیاں محدود کر دی ہیں اور ملک کے اہم اداروں میں سیاسی مداخلت بڑھا دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے 76ویں یومِ جمہوریہ ہند کے موقع پر اپنے پیغام میں حکومت پر کئی سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دستور پر مسلسل حملے کر رہی ہے اور "ایک قوم، ایک پارٹی" کی سوچ کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں اختلاف رائے کو دبانے کی ایک ہی پالیسی بن چکی ہے، جس سے سیاسی اداروں کی آزادی متاثر ہو رہی ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ملک کی جمہوریت کو کمزور کرنے کے لئے دستور پر مسلسل حملے کیے ہیں اور اس ملک کی آزادی کی حقیقی روح کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے دستور میں دی گئی آزادیاں محدود کر دی ہیں اور ملک کے اہم اداروں میں سیاسی مداخلت بڑھا دی ہے۔
 
 کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت کے زیرِ اثر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ منی پور جیسے علاقوں میں 21 مہینوں سے فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے لیکن حکومت کی جانب سے اس پر کوئی جواب دہی نہیں ہو رہی۔ ملکارجن کھڑگے نے اقتصادی بحران پر بھی تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی تفاوت اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کی زندگی کی کیفیت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی مشن کا بڑا حصہ ارب پتی دوستوں کو ملک کے وسائل فراہم کرنا بن چکا ہے۔
 
 
 کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جب حکومت کی ناکامیوں کی بات کی جاتی ہے، تو حکومتی نمائندے ہمیشہ پچھلے ادوار کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور کبھی بھی موجودہ حالات کی بات نہیں کرتے۔ ملکارجن کھڑگے نے اپنے پیغام میں کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے دستور کے اقدار یعنی انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کو بچانے کے لیے سخت اقدام اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آبا کے بنائے ہوئے اصولوں کا تحفظ کر کے ہی ان کی حقیقی عزت کر سکتے ہیں۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ کہ حکومت ہیں اور
پڑھیں:
ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
1994 میں مس ورلڈ بننے اور دہائیوں سے فلم بینوں کے دلوں پر راج کرنے والی ایشوریہ رائے آج اپنی 52 ویں سال گرہ منا رہی ہیں۔
ہم دل چکے صنم اور دیو داس جیسی سپر ہٹ فلمیں دینے والی ایشوریہ رائے نے اپنے کیریئر میں کبھی پیچھے مڑ کو نہیں دیکھا۔
انھوں نے نہ صرف بھارتی فلم انڈسٹری کے تما بڑے اعزاز اور انعامات اپنے نام کیے بلکہ بین الاقوامی ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔ فرانس حکومت نے ایشوریہ رائے کو آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز نے نوازا تھا۔
ایشوریہ رائے کی کامیابی صرف ان کی خوبصورتی کے مرہون منت نہیں ہے بلکہ ان کی پُراعتماد شخصیت اور باوقار انداز کا بھی ہے۔ وہ بیک وقت ایک اچھی اداکارہ، ماں اور بیوی ہیں۔
اداکارہ ایشوریہ کا حسن 52 سال کی ہونے کے باوجود تاحال تازگی اور کشش سے بھرپور ہے جس کا مقابلہ کوئی نووارد اداکارہ بھی نہیں کرسکتیں۔
بین الااقوامی جریدے سے گفتگو میں ایشوریہ رائے نے اپنے سدا بہار حسن کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ میری زندگی مصروف ترین ہے اور مجھے اس پر توجہ دینے کا وقت نہیں مل پاتا۔
انھوں نے کہا کہ ہم خواتین سارا دن مختلف کردار نبھاتی ہیں اور اسکن کیئر روٹین کا وقت نہیں مل پاتا لیکن ایک سادہ طریقے سے اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔
ایشوریہ رائے نے مشورہ دیا کہ سب سے آسان اور مؤثر چیز ہے صفائی اور ہائیڈریشن کو برقرار رکھنا ہے۔ صاف رہیں، پانی پئیں اور باقی سب خود ہی ٹھیک ہوجائے گا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ میں چاہے گھر پر ہوں یا شوٹنگ پر موئسچرائزنگ نہیں بھولتی۔ جِلد کی نمی برقرار رکھنا فلمی کیریئر کے آغاز سے ہی میری روزمرہ کی عادت ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ موئسچرائزنگ جِلد کے لیے سانس لینے جتنا ضروری ہے۔ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، جِلد کو صاف رکھیں اور سب سے بڑھ کر خود سے محبت کریں۔
View this post on InstagramA post shared by AishwaryaRaiBachchan (@aishwaryaraibachchan_arb)