پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں، صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا چاہتی ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں نے پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ چلنے کی پیش گوئی پہلے ہی کردی تھی، پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں، نہ ہی وہ مسائل کا حل نکالنا چاہتی، میں پی ٹی آئی کی نفسیات سمجھتا ہوں، پی ٹی آئی کا مقصد صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتی، یہ لوگ اپنے لیے ریلیف کا راستہ نکالنا چاہتے ہیں۔
ان کاکہناتھا کہ میں بانی پی ٹی آئی کو اچھی طرح جانتا ہوں، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ ایک دوسرے کی گردن کاٹنے کے چکرمیں ہے، پی ٹی آئی میں ہرایک کے مفادات ہیں، ان کا کوئی نظریہ نہیں، صرف مفادات کے لئے اکھٹے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ خیبر پختونخوا کےعوام کو امن و ریلیف ملنا چاہیے، پی ٹی آئی حکومت اپنی بنیادی ذمہ داری پوری نہیں کررہی، اسی طرح پاراچنار اور کرم کے لوگوں کو ریلیف ملنا چاہیے، کے پی حکومت اسلام آباد پر3 مرتبہ حملہ کر چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں بات کرنے کے لیے بہت سے موضوعات ہیں، تحریک انصاف کواس کے حالات پر چھوڑ دینا چاہیے، پی ٹی آئی مشروط مذاکرات چاہتی ہے، اس طرح کے مذاکرات ہمیشہ ناکام ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت بہتری کی طرف بڑھ رہی ہے، پی ٹی آئی نے ماضی میں بھی اسلام آباد تک مارچ کی دھمکی دی تھی، ان کا احتجاج کا نیا اعلان بھی گزر جائے گا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ ”غیر متوقع“ نہیں تھا کیونکہ پی ٹی آئی کسی مسئلے کو حل کرنے پر کام نہیں کر رہی بلکہ ریلیف کی تلاش میں ہے۔
خواجہ آصف کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد کوئی بھی گرینڈ اپوزیشن الائنس ہمارے لئے تشویش کی بات نہیں ہوگی۔
پروگرام میں پی ٹی آئی رہنماعلی احمد خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی بات چیت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کا خواجہ ا صف نے کہا کہ
پڑھیں:
بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
کانگریس لیڈر نے بی جے پی پر غریبوں کی فکر نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس حکومت سماجی بہبود اور پسماندہ افراد کی رہائش کیلئے پابند عہد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاست کرناٹک کے ہاؤسنگ منسٹر ضمیر احمد خان نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کو مکان فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، جب کہ کانگریس کی زیرِ قیادت موجودہ حکومت نقدی کی کمی کے باوجود ہاؤسنگ پروجیکٹس کو منظوری دے رہی ہے۔ ہبلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ضمیر احمد خان نے کہا کہ سدارامیا کے وزیراعلیٰ کے طور پر سابقہ دور حکومت میں لوگوں کے لئے 100,000 سے زیادہ مکانات تعمیر کئے گئے تھے لیکن بی جے پی حکومت نے اقتدار میں رہتے ہوئے ایک بھی گھر نہیں بنایا ہے۔ وزیر کے مطابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دسمبر 2026ء تک کئی پروجیکٹوں کے لئے فنڈز تقسیم کئے جائیں گے۔
جاری فلاحی منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گارنٹی اسکیموں پر تقریباً 60,000 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ مالی بحران کے باوجود انہوں نے ذاتی طور پر وزیراعلیٰ سے ہاؤسنگ پروجیکٹس کے لئے فنڈز مختص کرنے کی اپیل کی۔ مشکلات کے باوجود وزیراعلیٰ نے مدد کا یقین دلایا اور 900 کروڑ روپے جاری کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کرناٹک حکومت 36,000 مکانات فراہم کر رہی ہے اور جلد ہی اس تعداد کو بڑھا کر 40,000 کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ حکومت دیوالیہ ہے، لیکن اگر ریاستی حکومت دیوالیہ ہو جاتی تو کیا ہم اس پیمانے پر پروجیکٹوں کو نافذ کر پاتے۔ ضمیر احمد نے بی جے پی پر غریبوں کی فکر نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس حکومت سماجی بہبود اور پسماندہ افراد کی رہائش کے لئے پابند عہد ہے۔
ہاؤسنگ منسٹر کے مطابق سدارامیا کی قیادت والی کابینہ کی پچھلی میعاد کے دوران بہت سے مکانات کو منظوری دی گئی تھی، لیکن اس کے بعد کے سالوں میں کسی نئے مکان کو منظوری نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے انہیں (کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کو) یاد دلایا کہ ان کی سابقہ میعاد کے دوران بہت سے مکانات کی منظوری دی گئی تھی، لیکن اس کے بعد کے سالوں میں ایک بھی نیا مکان منظور نہیں کیا گیا، جس سے بہت سے لوگ بے گھر رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے کہا ہے کہ ہماری حکومت ذمہ داری لے اور ان کے لئے گھر بنائے۔ ضمیر احمد کے مطابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے وزراء اور ایم ایل اے پرساد ابیہ کے ساتھ کئی جائزہ میٹنگیں کیں۔ ملاقات کے دوران وزیراعلٰی نے یقین دلایا کہ ہاؤسنگ فنڈز دسمبر 2026ء تک تقسیم کر دئے جائیں گے۔