میٹنگ میٹنگ نہیں کھیلیں گے واضح اقدامات چاہتے ہیں، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد:تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) رہنما اسد قیصر کاکہنا ہے کہ میٹنگ میٹنگ نہیں کھیلیں گے واضح اقدامات چاہتے ہیں،ہم نے جوڈیشل کمیشن کے مطالبے میں کہیں نہیں کہا ہمارے نامزد ججز لگائیں،ہم نے تو مطالبہ کیا کہ ایسے ججزہونے چاہئیں جن پر کسی کو اعتراض نہ ہو۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے کہاکہ ہم نے کسی ممبر کی عدالت کے بغیر رہائی کا مطالبہ نہیں کیا، واضح مطالبہ ہے کہ عدلیہ پر جو دباؤہے اسے فوری طور پر ختم کریں، ہم تو شروع سے کہتے ہیں عدالتوں کے ذریعے باہر آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ 26ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ پر قدغن لگائی گئی اب میڈیا کو مفلوج کیا جارہا ہے، عوام سے کہوں گا یہ وقت باہر نکلنے کا ہے اور اپنا حق حاصل کرنا ہے،مذاکراتی کمیٹی کے ممبر حامد رضا کے گھر اور مدرسے پر چھاپے مار رہے ہیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن سے بھی کل ملاقات ہوگی، فضل الرحمان، محمود اچکزئی سمیت تمام اپوزیشن رہنماں کو اعتماد میں لیں گے، محمود اچکزئی اختر مینگل کیساتھ بات کریں گے، آئین پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد کریں گے اور آگے بڑھیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
میکسیکو: دنیا میں پہلی مرتبہ جج عوامی ووٹ سے منتخب، ووٹرز الجھن کا شکار
میکسیکو دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں عدلیہ کے جج اور مجسٹریٹ عوامی ووٹ کے ذریعے منتخب کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: میکسیکو عدالتی انتخابات: دنیا میں پہلی مرتبہ عوام ججوں کو منتخب کریں گے
ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو ہونے والے ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ کم رہا جبکہ عوام پریشانی اور الجھن کا شکار نظر آئے۔
میکسیکو میں اس انتخابی عمل میں ووٹرز کو سینکڑوں غیر معروف امیدواروں میں سے ملکی عدلیہ کا انتخاب کرنا تھا۔
عدلیہ کے انتخاب کی خاطر الیکشن کے متنازع فیصلے کے حامی اسے بدعنوان اور غیر مؤثر عدالتی نظام کی اصلاح کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں۔
دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ اس عمل سے عدلیہ میں سیاست کا اثرورسوخ بڑھ جائے گا بالخصوص ایک ایسے ملک میں جہاں جرائم اور منشیات فروش گروہوں کا راج ہے۔
میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین باؤم نے اس فیصلے کا بھرپور دفاع کیا۔ یہ تجویز ان کے پیشرو اور سیاسی سرپرست آندریس مانوئل لوپیز اوبراڈور کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
صدر شین باؤم نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جو لوگ عدلیہ میں کرپشن اور مراعات کے نظام کو جاری رکھنا چاہتے ہیں وہی کہتے ہیں کہ یہ انتخابات فراڈ ہیں یا یہ کہ ایک سیاسی جماعت سپریم کورٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
اس الیکشن کے مخالفین نے میکسیکو سٹی میں ریلی نکالی جس میں ’ہمارے جمہوری نظام سے ہاتھ ہٹاؤ‘ اور ’انتخابی دھاندلی نامنظور‘ کے نعرے لگائے گئے۔
ایسے ہی ایک مظاہرے میں شامل 58 سالہ اسماعیل نوویلا نے میڈیا کو بتایا کہ یہ عدلیہ ہی آخری رکاوٹ تھی جو حکومت کی آمرانہ سوچ کے آگے بند باندھ سکتی تھی‘۔
مشکل انتخاب، عوام الجھن میں مبتلا ہوگئےاس انتخاب میں 880 وفاقی ججوں کے ساتھ ساتھ مقامی عدالتوں کے سینکڑوں ججوں اور مجسٹریٹس منتخب کیے جانے ہیں۔ ان میں سپریم کورٹ کے ججز بھی شامل تھے جبکہ باقی عدالتی عہدوں کے لیے سنہ 2027 میں دوسرا انتخابی مرحلہ منعقد کیا جائے گا۔
کئی ووٹرز نے تسلیم کیا کہ وہ امیدواروں سے واقف نہیں تھے۔ 63 سالہ لوسیا کالدیرون نے کہا کہ ہم تیاری کے بغیر آ گئے ہمیں مزید معلومات کی ضرورت ہے۔
متنازع امیدواروں پر تشویشکچھ ووٹرز نے بتایا کہ انہیں ووٹ ڈالنے کے لیے دباؤ کا سامنا تھا جبکہ کئی لوگ بدعنوان نظام سے مایوس نظر آئے۔
انسانی حقوق کی تنظیم Defensorxs نے تقریباً 20 امیدواروں کو ’ہائی رسک‘ قرار دیا ہے جن میں سلویا ڈیلگاڈو بھی شامل ہیں جو کبھی منشیات فروش گروہ سینالوا کارٹل کے بانی ’ال چاپو‘ کی وکیل رہ چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
میکسیکو میکسیکو ججز میکسیکو سپریم کورٹ میکسیکو عدالتی انتخابات