Jasarat News:
2025-04-25@11:29:42 GMT

کھپرو ،جونیجو برادری میں جھگڑے سے 3افراد جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

کھپرو (نمائندہ جسارت) کھپرو کے نواحی علاقے جانی جونیجو میں جونیجو برادری میں جھگڑا ، جھگڑے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق 17 افراد زخمی،16 زخمیوں کو سول اسپتال سانگھڑ لایا گیا۔ ایک کو تعلقہ سول اسپتال کھپرو بھی لایا گیا جہاں طبی امداد دی گئی کھپرو پولیس بھی پہنچ گئی۔تفصیلات کے مطابق کھپرو کے نواحی گائوں جانی جنیجا میں جونیجو برادری میں جھگڑا جھگڑے کے نتیجے چوٹیاری میں 3 افراد جاں بحق 17 افراد زخمی، 16 زخمیوں کو سول اسپتال سانگھڑ لایا گیا۔ایک زخمی کو تعلقہ سول اسپتال بھی لایا گیا۔ جبکہ ہلاک ہونے والوں کو جوان جونیجو،علی بخش، باروچو شامل جبکہ زخمیوں میں مرد، عورتوں اور بچوں سمیت کا نام نوید علی کا بیٹا شیر محمد جونیجو، غلام کا بیٹا پاروچو جونیجو عاشق کا بیٹا ریحاب جونیجو اسد،زوبیرا عظمیٰ ساجدہ اور دیگر بھی شامل ہے۔ زخمیوں اور جاں بحق افراد کو سول اسپتال سانگھڑ منتقل کیا اور کھپرو میں بھی ایک زخمی لایا گیا ہے جہاں کھپرو پولیس کی نفری پہنچ گئی زخمی کی طبی امداد دی اور حیدر آباد کے ریفر کر دیا۔ جبکہ وزیر داخلہ نے ایس ایس پی سانگھڑ رپورٹ طلب کر لی اور ہتھیار بندو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سول اسپتال لایا گیا

پڑھیں:

کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر  درج، معاملہ کیا ہے؟

کراچی کے تھانہ صدر میں ڈاکٹر امتیاز احمد کی جانب سے  ڈاکٹر عمر سلطان، ڈاکٹر شاہد علی اعوان اور ڈاکٹر وقار عمرانی امیت 30 سے 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طلبا کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیوں کیا؟ جامعہ کراچی نے وضاحت کردی

درج ایف آئی آر میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 24 اپریل کو وہ جناح اسپتال کے او پی ڈی کمپلیکس میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے کہ اس دوران مذکورہ ڈاکٹروں سمیت 30 سے 35 افراد او پی ڈی میں داخل ہوئے اور او پی ڈی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر امتیاز احمد نے بتایا کہ ہم نے جواب دیا کہ ہم او پی ڈی بند نہیں کریں گے جس کے بعد یہ افراد مشتعل ہوئے اور ہم پر تشدد کیا جبکہ او پی ڈی میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

درج مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ ساری کارروائی ڈاکٹر یاسین عمرانی کے کہنے پر ہوئی ہے لہٰذا ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر کی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر محمد علی کے مطابق مریضوں کو دیکھنے والے ینگ ڈاکٹرز پر ہونے والا تشدد قابل مذمت ہے۔

ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ حملہ ایک انتظامی پوسٹ کے لیے کرایا گیا ہے جس میں باہر کے لوگوں کا تعاون حاصل کیا گیا۔

مزید پڑھیے: چھوٹی سی عمر میں جج، ڈاکٹر اور انجینیئر بننے والی 3 لڑکیوں کی کہانی

ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق جناح اسپتال کے سیکیوریٹی انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر یاسین عمرانی کو نااہلی کی بنیاد پر ٹرانسفر کیا گیا جس کے بعد ان کی انتظامی پوسٹ کو بچانے کے لیے مریضوں کو علاج سے محروم کرنے کے لیے ایک ناکام کوشش کی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ اس وقت سندھ کے کسی بھی اسپتال میں سروس بند نہیں ہے اور تمام اسپتالوں میں مریضوں کا علاج جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوپی ڈی کمپلکس جناح اسپتال ڈاکٹر بمقابلہ ڈاکٹر

متعلقہ مضامین

  • بھارت حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، امریکا
  • کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر  درج، معاملہ کیا ہے؟
  • عالمی برادری خطے میں بھارتی جارحیت اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، سیکریٹری خارجہ
  • بھارتی اقدامات کے بعد پاکستان کا سفارتی برادری کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
  • جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
  • کراچی: جناح اسپتال میں ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
  • قصور، بچوں کی لڑائی سنگین تصادم میں تبدیل، ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی
  • کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب، مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف
  • کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت تین افراد زخمی