چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی مدت ملازمت ختم
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد (وقائع نگار)پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دیگر دو ارکان نثار احمد درانی اور شاہ محمد جتوئی کی مدت ملازت اتوار کو باضابطہ طور پر ختم ہوگئی ہے۔ تاہم، آئین کے آرٹیکل 215 (1) میں حالیہ ترمیم کے تحت یہ تینوں اراکین اپنی خدمات جاری رکھیں گے جب تک کہ ان کے متبادل کی تقرری نہ ہوجائے۔سکندر سلطان راجہ اور ان کے ساتھی اراکین کی پانچ سالہ مدت 27 جنوری 2019 کو شروع ہوئی تھی اور اب ان کی مدت کا اختتام ہوگیا ہے۔ تاہم، آئینی ترمیم کے تحت ان کی مدت ختم ہونے کے باوجود وہ اس وقت تک اپنے عہدوں پر براجمان رہیں گے جب تک کہ نئے اراکین کی تقرری نہ ہو۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی مدت
پڑھیں:
پاکستان میں ملائیشین ہائی کمشنر کا گامالکس اولیوکیمیکلز فیکٹری کا دورہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان میں تعینات ملائیشیا کے ہائی کمشنر داتو محمد اظہر مزلان نے پاکستان سوپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے رکن ادارے گامالکس اولیوکیمیکلز لمیٹڈ کے پورٹ قاسم میں واقع جدید صنعتی پلانٹ کا دورہ کیا۔ گزشتہ روز ہونے والے اس دورے کا مقصد پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان صنعتی تعاون اور اولیوکیمیکلز سیکٹر میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع کو فروغ دینا تھا۔ہائی کمشنر کا یہ دورہ ملائیشین قونصل جنرل کراچی کی جانب سے منعقدہ خصوصی تقریب ’’آ ملائیشیا چلیں‘‘میں شرکت کے موقع پر ترتیب دیا گیا۔ اس موقع پر ہائی کمشنر مسٹر ہرمن ہاردیناتا احمد ‘قونصل جنرل ملائیشیا کراچی اور دیگر معزز نمائندگان بھی موجود تھے۔دورے کے دوران ہائی کمشنر کو گامالکس کے جدید پیداواری نظام، ماحول دوست پائیدار اقدامات اور پاکستان کی صنعتی ترقی میں کمپنی کے کردار کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ معزز مہمانوں نے فیکٹری کی تکنیکی مہارت اور بین الاقوامی معیار کے مطابق پیداواری عمل کو سراہا۔پاکستان سوپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین، چیف ایگزیکٹو و منیجنگ ڈائریکٹر گامالکس گروپ اور ملائیشیا۔پاکستان بزنس کونسل کے قائم مقام چیئرمین عثمان احمد نے اس موقع پر کہا کہ ہائی کمشنر اور قونصل جنرل کی آمد پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارتی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے اور صنعتی شراکت داری و پائیدار ترقی کے نئے باب کا اضافہ ہوگا۔