ملتان کی انڈسٹریل اسٹیٹ میں گیس سے بھرے بائوزر میں دھماکے سے 5 افراد جاں بحق اور  28 زخمی ہوگئے۔زخمیوں کو  نشتر ہسپتا ل منتقل کر دیا گیا،زور دار دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنی گئیں جس کے باعث شہری شدید خوف میں مبتلا ہوگئے  ۔واقعہ  کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور پانچ گھنٹے طویل آپریشن کے بعد آگ پر قابو پا لیا۔ریسکیو حکام کے مطابق گیس سے بھرے بائوزر میں دھماکے سے  بستی حامد پور کے کچھ گھروں میں بھی آگ پھیل گئی، جس سے متعدد مکانات کو نقصان پہنچا اور گھروں کی چھتیں گر گئیں، بعض گھروں میں موجود مویشی بھی آگ کی لپیٹ میں آ گئے۔ریسکیو آپریشن میں 16 سے زائد گاڑیوں نے حصہ لیا، کولنگ کا عمل ابھی تک جاری ہے۔دوسری جانب نشتر ہسپتا ل میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، نشتر ہسپتا ل کے ڈائریکٹر ایمرجنسی  ڈاکٹر زاہد کی زیر قیادت اضافی بستروں اور عملے کا انتظام کیا گیا۔ ہسپتال زخمیوں میں سے 5 افراد جوہسپتا ل منتقلی کے دوران دم توڑ گئے، ان کی لاشیں بھی ہسپتا ل پہنچا دی گئیں ۔ریسکیو حکام  کے مطابق 28 زخمیوں کو نشتر ایمرجنسی سے پاک اٹالین برن یونٹ منتقل کر دیا گیا ۔ڈائریکٹر پاک اٹالین برن یونٹ پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر موقع پر پہنچ گئے ، دو معمولی نوعیت کے زخمی مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دے کر ڈسچارج کر دیا گیا ۔26 مریض نشتر ہسپتال کے پاک اٹالین ماڈرن برن یونٹ میں زیر علاج ہیں، جن میں 14 خواتین، 3 بچے اور 9 مرد شامل ہیں۔ریسکیو حکام نے کہا  کہ  اموات  میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔مقامی انتظامیہ کے مطابق علاقے میں بجلی کی سپلائی اور گیس کی فراہمی بند کر دی گئی  جبکہ ملتان مظفرگڑھ روڈ کو اب ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا  ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نشتر ہسپتا ہسپتا ل دیا گیا

پڑھیں:

بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔

بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی تین دن بعد لاش مل گئی۔ مقامی افراد نے ننھے عبدالہادی کی لاش گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے قریب ڈاسر کے مقام پر دیکھی اور فوری طور پر حکام کو اطلاع دی۔  ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔ حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔  ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں پہنچا دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمن شاہدہ اسلام میڈیکل کالج نے کہا کہ مرحومین کی نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بجے ادا کی جائے گی، مرحومین کو آدم واہن قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔ فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • ڈیرہ مراد جمالی: بم دھماکے سے متاثرہ ریلوے ٹریک بحال
  • سبی میں ریلوے ٹریک دھماکے سے تباہ، بولان ایکسپریس بڑی تباہی سے بچ گئی
  • ملتان:موٹر وے پر بس حادثہ ،ایک مسافر جاں بحق اور 4 شدید زخمی
  • سبی: بختیار آباد کے قریب ریلوے ٹریک دھماکے سے تباہ، بولان میل متاثر
  • بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
  • موٹروے ایم-5 پر بس حادثہ، ایک مسافر جاں بحق، کتنے زخمی ہوگئے ،انتہائی افسوسناک خبر آگئی
  • مون سون کی تباہ کاریاں جاری، ہلاکتیں 252 تک پہنچ گئیں، مزید بارشوں کی پیشگوئی
  • موٹروے ایم-5 پر بس حادثہ، ایک مسافر جاں بحق، چار زخمی
  • پشاور سمیت دیگر شہروں میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی، 3 افراد زخمی