مالی گوشوارے جمع کرانے پر مزید 8 عوامی نمائندوں کی رکنیت بحال
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی سمیت 3 صوبائی اسمبلیوں کے مجموعی طور پر 8 اراکین کی رکنیت بحال کردی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے 8 معطل اراکین کی رکنیت گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانے پربحال کردی ہیں۔
Restoration Notification 27-01-2025 by Asadullah on Scribd
پنجاب سے خواتین کی مخصوص نشتوں پر کامیاب ہو کر قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہونیوالی منیبہ اقبال سمیت بلوچستان اسمبلی رکن عبیداللہ اور صفیہ کی اسمبلی رکنیت بحال کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسی طرح پنجاب اسمبلی کے معطل اراکین خالد محمود رانجھا، حافظ فرحت عباس، فرخ جاوید اور نوابزادہ وسیم خان بادوزئی سمیت خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن ظاہر خان کی رکنیت بھی درکار مالی گوشوارے جمع کرانے پر بحال کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مالی گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 139 ارکان کی رکنیت معطل کردی تھی، اب تک گوشوارے جمع کرانے پر53 ارکان کی رکنیت بحال کی جاچکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن کمیشن بحال بلوچستان پنجاب خیبرپختونخوا رکنیت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن بحال بلوچستان خیبرپختونخوا رکنیت الیکشن کمیشن رکنیت بحال کی رکنیت
پڑھیں:
نئے مالی سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، بیرسٹر سیف
فائل فوٹومیشر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ نئے مالی سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر نیا ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے تمام چیزوں کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی بجٹ غریب دشمن اور امیر دوست ہے، پنجاب حکومت کا بجٹ بھی غریب دشمن ہے، پنجاب کے بجٹ میں زرعی شعبے کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب کے بجٹ کا مجموعی حجم 5335 ارب روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے متاثرہ کسانوں کو بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، غلط پالیسیوں سے پنجاب کے کسانوں کو 2200 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں صرف کمیشن والے منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہے، پنجاب کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کےلیے تیار ہیں۔