لاہور سے لاپتا ہوئی خاتون وکیل کی لاش حافظ آباد کی نہر سے برآمد
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن سے لاپتا ہونے والی خاتون وکیل کی لاش حافظ آباد کی نہر سے برآمد ہو گئی۔خاتون وکیل سائرہ کے لاپتا ہونے کا مقدمہ اس کی بہن عائشہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق خاتون وکیل سائرہ کی لاش بوری میں ڈال کر نہر میں پھینکی گئی تھی جس کی شناخت بھی مشکل سے ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ سائرہ کی کچھ عرصہ پہلے شادی ہوئی تھی، خاتون وکیل کے قتل کے شبے میں مقتولہ کے شوہر بلال اور ڈرائیور کی تلاش جاری ہے۔پولیس حکام کا بتانا ہے کہ حافظ آباد پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے لاش کی تدفین کر دی، نواب ٹاؤن پولیس اطلاع ملتے ہی حافظ آباد روانہ ہوئی اور لاش کی شناخت کے بعد مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حافظ ا باد
پڑھیں:
کالے جادو سے انکار پر شوہر نے کھولتا سالن بیوی کے چہرے پر انڈیل دیا
بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کولم میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ایک شخص نے کالا جادو کے عمل میں شریک ہونے سے انکار پر اپنی بیوی کے چہرے پر گرم مچھلی کا سالن انڈیل دیا۔
واقعے میں خاتون بری طرح جھلس گئیں اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس کے مطابق ملزم موقع سے فرار ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی صبح تقریباً 10 بجے پیش آیا، 36 سالہ متاثرہ خاتون کے شوہر نے مبینہ طور پر ایک عامل سے ملاقات کی اور گھر واپس آ کر اپنی بیوی سے کہا کہ وہ بال کھول کر اس کے سامنے بیٹھے تاکہ وہ اس کے گلے میں تعویز ڈال سکے اور راکھ لگا سکے۔
خاتون کے انکار پر شوہر نے غصے میں آ کر چولہے پر پک رہی مچھلی کی گرم گریوی اس کے چہرے پر پھینک دی، جس سے وہ چہرے اور گردن سے جھلس گئی، خاتون کی چیخیں سن کر پڑوسی مدد کے لیے پہنچے اور انہیں نجی اسپتال منتقل کیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کا یقین تھا کہ اس کی بیوی پر جنات یا بدروح کا سایہ ہے، اور وہ ماضی میں بھی اسے کئی بار تشدد کا نشانہ بنا چکا ہے، متاثرہ خاتون نے اس سے قبل بھی اپنے شوہر کے خلاف مارپیٹ کی شکایت درج کروائی تھی، تاہم بعد میں اسے صرف وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا۔
متاثرہ خاتون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اس کا شوہر اکثر ایک عامل کے پاس جاتا تھا جو کالا جادو کرتا تھا اور اسے بیوی پر راکھ لگانے اور تعاویز پہننے کے لیے کہتا تھا۔
پولیس نے ملزم کے خلاف خطرناک ہتھیار یا ذریعے سے نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔