انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے قانونی فریم ورک مضبوط اور عمل درآمد تیز کیا جائے، وزیراعظم کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، جس میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانے پر زور دیا گیا۔
وزیراعظم نے اجلاس میں انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے موجودہ قانونی فریم ورک کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے وزارت داخلہ کو وزارت قانون و انصاف کے ساتھ قریبی تعاون کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل پراسیکیوشن ایکٹ 2023 پر عمل درآمد کی رفتار تیز کی جائے۔
وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کے خلاف اقدامات کو اہم قرار دیا اور ایف آئی اے کو ہدایت دی کہ بیرون ملک موجود انسانی سمگلروں کی حوالگی کے لیے دفتر خارجہ کو تحقیقات میں جمع کردہ معلومات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے اشتہاری مجرمان کے ریڈ وارنٹ فوری طور پر جاری کرنے کے احکامات بھی دیے۔
اجلاس میں انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے تمام اداروں کے درمیان تعاون پر زور دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کا مکمل خاتمہ تمام اداروں کی مشترکہ کوشش سے ممکن ہے اور سمگلروں کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمات کے لیے درکار افرادی قوت کے حصول کے عمل کو تیز کیا جائے۔
مراکش کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ اس کیس میں 27 انسانی سمگلروں کی شناخت ہو چکی ہے، جن میں سے 5 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور انسانی سمگلنگ کے خلاف جاری اقدامات پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے مکمل یکجہتی اور ذمہ داری کے ساتھ کام کیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انسانی سمگلنگ کے کے لیے
پڑھیں:
ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا جس میں ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی اور پہلے سے وصول شدہ 30 لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا، ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی۔
سوئی سدرن اور ناردرن کو پہلے سے وصول شدہ 30لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، درآمدی گیس پر گیس کنکشن کے لئے فریم ورک 9 شرائط پر مبنی ہے۔
سوئی سدرن اور ناردرن ایک سال میں 50 فیصد صارفین کو ارجنٹ فیس کے ساتھ گیس کنکشن فراہم کر سکے گی، ارجنٹ فیس ادا کرنے والے صارفین کو 3 ماہ میں درآمدی گیس پر نیا کنکشن فراہم کیا جائے گا۔
ایک سال منقطع رہنے والے گھریلو گیس کنکشن کے صارفین کو درآمدی گیس کا کنکشن ملے گا، درآمدی گیس کنکشن کا ٹیرف ملکی گیس کے مقابلے میں 70فیصد زیادہ ہوگا۔