صدر ایف پی سی سی آئی نے صنعتوں کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کیپٹو پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ پیداواری لاگت میں اضافے ، برآمدات میں کمی کا باعث بنے گا ،عاطف اکرام شیخ
بلند توانائی قیمتوں کی وجہ سے صنعتی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ، حکومت فیصلے پر نظر ثانی،برآمد کندگان کو سہولیات فراہم کرے،بیان
اسلام آباد ()صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام نے صنعتوں کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کیپٹو پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ برآمدات میں کمی کا باعث بنے گا ، کپیٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ناانصافی ہے،گیس قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں بڑا اضافہ ہو گا۔صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ بلند ترین توانائی قیمتوں کی وجہ سے صنعتی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ، 500روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے بھی دھچکا ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر بڑھتے ہوئے پیداواری اخراجات کے باعث دباو کا شکار ہے، گیس قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات کو شدید متاثر کریگا۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ گیس پہلے ہی بہت مہنگی ،صنعتی شعبے میں مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیںہے ، بزنس کمیونٹی کبھی بھی ایسے یک طرفہ اور جبری فیصلے کی حمایت نہیں کریگی،وفاقی حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے اوربرآمد کندگان کو سہولیات فراہم کرے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وحدت ایمپلائز ونگ نے وفاقی بجٹ کو مسترد کردیا
وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایمپلائز ونگ کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی کا کہنا تھا کہ حیرت انگیز ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی، چئیر مین سینٹ، وزیراعظم، وزرا مشیروں کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ جبکہ تنخواہ دار طبقہ کے لیے 10 فیصد یہ ظالمانہ قدم ہے حیرت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وحدت ایمپلائز ونگ پاکستان کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ور اسے مزدور دشمن قرار دیتے ہیں، یہ بات اُنہوں نے وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کی۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور قانون کے مطابق نئے پے سکیل مرتب کرے، تنخواہوں اور پنشن میں 10 اور 7 فیصد مسترد کرتے ہیں اسے کم از کم 50 فیصد کیا جائے، حیرت انگیز ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی، چئیرمین سینٹ، وزیراعظم، وزرا مشیروں کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ جبکہ تنخواہ دار طبقہ کے لیے 10 فیصد یہ ظالمانہ قدم ہے حیرت ہے، ورلڈ بینک ان کی اجازت دیتا ہے لیکن مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے منع کرتاہے، یہ دراصل حکمرانوں کا گورگھ دھندہ ہے نیز ہم کسی بھی ادارے کی نجکاری کی اجازت نہیں دیں گے، توانائی کے اداروں کی نجکاری ملک دشمن عمل ہے اسے مسترد کرتے ہیں، اراکین اسمبلی جو عوامی ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں چاہے اپوزیشن یا حکومتی اسے مسترد کریں اور ایوانوں میں ملک دوست اور عوام دوست رویہ اپنائیں۔