مہاکمبھ میلے سے مشہور ہونے والی مونا لیزا کو بالی ووڈ سے بڑی آفر مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بھارت میں 26 جنوری تک جاری رہنے والا مہاکمبھ اپنی منفرد داستانوں اور شخصیات کی وجہ سے توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ ان میں سے ایک 16 سالہ مونالیزا بھونسلے ہے، جس کو ’وائرل مونالیزا‘ کا خطاب دیا گیا ہے۔
میلے میں ہاتھ سے بنے ہار بیچنے والی اس لڑکی کو اس کی گہری رنگت اور خوبصورت آنکھوں کے ساتھ معصومیت بھری مسکان نے سوشل میڈیا پر مشہور کر دیا۔
View this post on InstagramA post shared by Mona lisa ❤️❤️❤️ (@mona_lisa_0007)
مونالیزا کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ان کے پاس خریداری کیلئے لوگوں کو ہجوم کرنا شروع کر دیا۔ اس کے نتیجے میں ان کے ساتھ ہراسانی کے واقعات بھی پیش آئے، جس پر ان کے والد نے ان کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کیے اور انہیں واپس گھر بھیج دیا۔
View this post on InstagramA post shared by Mona lisa ❤️❤️❤️ (@mona_lisa_0007)
رپورٹس کے مطابق ایک معروف فلم ڈائریکٹرنے مونالیزا کو اپنی آنے والی فلم ’دی ڈائری آف منی پور‘ میں ایک کردار کی پیشکش کی ہے۔ تاہم، مونالیزا نے تاحال اس پیشکش پر کوئی جواب نہیں دیا۔
ایک انٹرویو میں مونالیزا نے اپنی شہرت کو قسمت قرار دیتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور فلم میں کام کرنے کے امکان پر مثبت ردعمل دیا۔ مونالیزا اس فلم میں کردار کیلئے راضی ہوں گی یا نہیں اس حوالے سے تو نہیں کہا جا سکتا تاہم وہ بھی کئی سوشل میڈیا اسٹارز کی طرح سال 2025 کی پہلی انٹرنیٹ سینسیشن بن چکی ہیں جن کی خوبصورتی کے ہر طرف چرچے ہورہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
ترکی کی ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے مشہور پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پر رقم کی نامکمل ادائیگی کے الزامات عائد کردیئے۔
پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے اور اردو زبان میں کانٹینٹ بنا کر مشہور ہونے والی ترکی کی سوشل میڈیا الفلوئنسر ترکاں آتائے ماریہ بی کے ساتھ ایک تنازعے کے باعث خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔
ترکاں آتائے نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ماریہ بی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈیزائنر نے ان کے ساتھ ترکی میں ہونے والے ایک فوٹو شوٹ کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی۔
View this post on InstagramA post shared by Türkan Atay (@turkanpk)
ترکاں نے بتایا کہ 2025 میں ماریہ بی نے ان سے رابطہ کیا اور فیشن شوٹ کیلئے فی لباس معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں فوٹو شوٹس کے اخراجات ہر لباس کے حساب سے ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے ماریہ بی کو مکمل کوٹیشن بھیجا، شوٹ کیا، مواد تیار کیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا، مگر ماریہ بی نے طے شدہ معاہدے کے مطابق مکمل ادائیگی نہیں کی۔
ترکاں کے مطابق ماریہ بی کی ٹیم نے بعد میں کہا کہ وہ عام طور پر ریلس کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے مختلف ہے۔ ترکاں کا کہنا ہے کہ تین ماہ گزرنے کے باوجود انہیں تاحال مکمل ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے اب وہ کبھی دوبارہ ماریہ بی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔
View this post on InstagramA post shared by Türkan Atay (@turkanpk)
ترکاں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان سے ہونے والی چیٹ کے پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو مینیجر کے حوالے کر کے خود خاموش ہو گئیں۔ ترکاں نے کہا کہ ان کے پاس تمام اسکرین شاٹس محفوظ ہیں۔
دوسری جانب ماریہ بی کی ٹیم نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے وضاحت کی ہے کہ ماریہ بی کا برانڈ ہمیشہ دیانت داری اور پیشہ ورانہ طریقے سے کام کرتا آیا ہے، اور 25 سالہ کیریئر میں کبھی کسی ادائیگی سے انکار نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکاں آتائے کے ساتھ پیدا ہونے والی غلط فہمی کو حل کرنے کے لیے ملاقات طے کی گئی تھی، لیکن ترکاں نے مسئلہ سوشل میڈیا پر لا کر ملاقات کر کے معاملہ حل کرنے کے بچائے منفی تاثر پھیلایا ہے۔