معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے حال ہی میں فیصل قریشی کی سابقہ اہلیہ کے ساتھ  اپنی دوسری شادی کا انکشاف کیا ہے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فیصل قریشی کی طلاق کی وجہ وہ نہیں تھے۔

خلیل الرحمان قمر نے حال ہی میں صحافی ارشاد بھٹی کی پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔ اپنی دوسری شادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب فیصل قریشی اور ان کی سابقہ اہلیہ کے درمیان طلاق ہو رہی تھی تو انہوں نے فیصل قریشی کو سمجھایا کہ وہ اپنا گھر خراب نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا ٹرولز کے لیے بری خبر، خلیل الرحمان قمر کا نیا انٹرویو سامنے آگیا

خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ ان کے بہت سمجھانے پر فیصل قریشی کی والدہ نے مجھ سے کہا کہ آپ کے زور دینے سے زیادہ سے زیادہ یہ طلاق 6 مہینے رُک جائے گی لیکن پھر بھی ہو جائے گی۔ خلیل الرحمان قمر نے یہ بھی کہا کہ ان کی فیصل قریشی کی سابقہ اہلیہ سے صرف 2 بار ملاقات ہوئی تھی اور وہ انہیں بیٹا کہہ کر بلاتے تھے۔

فیصل قریشی کی سابق اہلیہ سے شادی کیوں کی؟ اس سوال کے جواب میں خلیل الرحمان قمر کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ وہ نہیں بتا سکتے۔

صحافی ارشاد بھٹی نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ کے ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ آپ کو اپنی زندگی کی کہانی سے متاثر تھا؟ جس کے جواب میں خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ ایسا بالکل بھی نہیں تھا لیکن جب ڈرامہ نشر ہو رہا تھا تو لوگوں نے میرے متعلق ایسی باتیں کی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں کون سا کوئی بہت امیر آدمی تھا کہ میرے وجہ سے کوئی عورت اپنے پہلے شوہر سے طلاق لے گی۔

یہ بھی پڑھیں: میرا اسکرپٹ اللہ کی طرف سے آتا ہے، خلیل الرحمان قمر

فیصل قریشی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈراما نگار کا کہنا تھا کہ وہ ان کےبہت اچھے بہت پیارے دوست ہیں، اور ان کے ساتھ بہت اچھا تعلق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے ہی اسے ڈھونڈا تھا، وہ میرا لایا ہوا پالا ہوا بندہ ہے، وہ اتنا شاندار اداکار ہے کہ اس نے مجھے آڈیشن میں حیران کردیا تھا‘۔

واضح رہے کہ معروف پاکستانی ڈراما نگار خلیل الرحمان قمر کئی رومانوی ڈرامے تحریر کرچکے ہیں۔ ان کے قابل ذکر ڈراموں میں میرے پاس تم ہو، بوٹا ٹو ٹوبہ ٹیک سنگھ، لنڈا بازار، بنٹی آئی لو یو، من جلی، میرا نام یوسف ہے، میں مر گئی شوکت علی، لو لائف اور لاہور، محبت تم سے نفرت ہے، ذرا یاد کر، پیارے افضل، اور جنٹلمین شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی ڈرامہ خلیل الرحمان قمر فیصل قریشی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامہ خلیل الرحمان قمر فیصل قریشی خلیل الرحمان قمر نے کی سابقہ اہلیہ کا کہنا تھا کہ فیصل قریشی کی کہا کہ ا

پڑھیں:

بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟

چین میں کچھ عرسے سے ایک عجیب و غریب رجحان  دیکھا جا رہا ہے جس کے تحت بیروزگار نوجوانوں کرائے کے دفاتر میں کام کرنے کا بہانہ کرنے کے لیے فیس ادا کرتے ہیں اور اس میں انہیں کوئی مالی فائدہ بھی نہیں ہوتا بلکہ الٹا پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 40 کروڑ سبسکرائبرز رکھنے والے یوٹیوبر ’مسٹر بیسٹ‘ شادی کے لیے پیسے ادھار لیں گے!

ایسے نوجوان کچھ جعلی کمپنیوں کو ادائیگی کرتے ہیں تاکہ وہ جھوٹ موٹ کی نوکری کرسکیں جس کے لیے انہیں 4 تا7 امریکی ڈالر روزانہ اس کمپنی کو دینے ہوتے ہیں۔

یہ کمپنیاں کسی کو بھی مختلف کام کرنے والے ماحول کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور ان کے لیے میزوں، لنچ کی سہولیات اور مفت وائی فائی بھی اہتمام بھی کرتی ہیں تاکہ انہیں ایک باقائدہ آفس کا ماحول مل سکے۔

یہی نہیں بلکہ وہ اپنے کلائنٹس کو اضافی ادائیگی پر فرضی کاموں اور جعلی مینیجرز تک بنادیتے ہیں۔ ان نام نہاد ملازمتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تعداد اور مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کی ڈیمانڈ پوری کی جاسکے۔

مزید پڑھیے: سینکڑوں کلومیٹرز مفت میں بری، بحری اور فضائی سفر کرنے والا سیہ بالآخر پکڑا گیا

کوئی کام کرنے کا بہانہ کیوں کرے گا؟ اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ ایک ہسپانوی اخبار ایل پیس نے حال ہی میں اس عجیب و غریب بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک مضمون لکھا اور درحقیقت کام کرنے والی ان کمپنیوں میں سے ایک کا دورہ کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اسے کس چیز نے اتنا پرکشش بنا دیا ہے۔

اس کے کچھ نام نہاد ملازمین نے کہا کہ وہ صرف اس لیے وہاں ہیں کیوں کہ انہیں یہ آئیڈیا دلچسپ لگا۔ کچھ  نے کہا کہ گھر میں پڑے رہنے کی بجائے کم پیسوں پر یہاں آکر یہ ماحول انجوائے کرنے میں انہیں خوشی ملتی ہے۔ کچھ نے امید ظاہر کی کہ یہ تجربہ مستقبل قریب میں حقیقی ملازمت حاصل کرنے میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔

مارچ میں نوجوانوں ملک میں بیروزگاری کی شرح 16 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں 16.5 فیصد اور 25 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں میں 7.2 فیصد تھی جو بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں سستے دفاتر کی جگہ کی دستیابی کے ساتھ مل کر کام کی نقل کرنے کے اس غیر معمولی رجحان کی وجہ بنی۔

مزید پڑھیں: کیا بلیاں بو سونگھ کر مالک اور اجنبی میں فرق کرسکتی ہیں؟

اس طرح کی جگہیں کرایہ کے لیے ناقابل یقین حد تک سستی ہیں اور ان لوگوں کے لیے جو گھومنے پھرنے کے خواہاں ہیں ان کے لیے وہ کیفے میں بیٹھنے سے زیادہ سستی پڑتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جعلی عہدے جعلی نوکری جھوٹ موٹ کی نوکری

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کے سیاسی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید الاضحیٰ کی مبارکباد
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی
  • اقرار الحسن نے عید الاضحیٰ اپنی تینوں بیویوں کیساتھ منائی؛ تصاویر وائرل
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
  • انکار کیوں کیا؟
  • ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ، عوام پر ٹیکس کا بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • مولانا فضل الرحمان کا سابق سنیٹر عباس آفریدی کے انتقال پر اظہار افسوس