چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہوچکی، انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر عمر ایوب نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہوچکی، شرم و حیا ہوں تو ان کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا چاہیے۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ ضمانت کرانے آیا ہوں، 26 نومبر کے متعدد کیسز ہمارے خلاف کئے ہیں، ایک ہی دن میں اتنے شہریوں میں کیسے جاسکتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہوچکی ہے، شرم و حیا ہوں تو ان کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا چاہیے، اسپیکر قومی اسمبلی اور سینیٹ چیئرمین کو ہم نے خطوط لکھے لیکن اس طرف سے اپنی تک کوئی جواب نہیں آیا، چیف الیکشن کمشنر کے لئے نام دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن کے نام پر مشاورت جاری ہے، ایک دو روز میں آپس میں مشاورت کرکے نام فائنل کریں گے، وزیراعلی کی تبدیلی کی باتوں میں کوئی سچائی نہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ہوسکتا ہے کسی سے اجازت لے رہا ہوں، کمیشن نہ بنانے پر ہم نے مذاکرات ختم کیے، بلوچستان میں جو کچھ کیا گیا اس کی مذمت کرتا ہوں، وہاں پر بڑی تعداد میں لوگ نکلے، وہاں پر خالات ٹھیک نہیں ہے، بارڈر پر حالات خراب ہے، معاشی حالت ہی ٹھیک نہیں ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جمہوریت نہیں ہے، 26 وی ترمیم پر ججز بھی بول رہے ہیں، پیکا ایکٹ میں ترامیم آزادی اظہار پر پابندی لگانا ہے، یہ صحافیوں کے گلے کا پھندہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہوزیراعلی علی امین گنڈاپور بہادر وزیراعلی ہیں، جنید خان گراس روٹ ورکر ہیں، وہ پارٹی کو اچھی طریقے سے چلائیں گے، پی ٹی آئی متحد ہے، جو لوگ باتیں کررہے ہیں، ان کو خواب میں چھیچھڑے نظر آرہے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کمیشن نہ بنانے پر ہم نے مذاکرات سے بائیکاٹ کیا، 28 جنوری کو ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ورک لوڈ کی وجہ سے علی آمین گنڈا پور نے خود پی ٹی آئی کی صدارت چھوڑنے کے لئے بانی چیئرمین کو درخواست کی تھی، پی ٹی آئی متحد تھی، ہے اور رہے گی۔
پشاورہائی کورٹ نے عمر ایوب کو راہدرای ضمانت دے دی
پشاور ہائی کورٹ میں عمر ایوب کی راہدرای ضمانت درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کی، عمر ایوب عدالت میں پیش ہوئے۔
پشاورہائی کورٹ نے عمر ایوب کو راہدرای ضمانت دے دی۔
عمر ایوب نے کہا کہ اس وقت میرے بہت سے کیسز کے ٹرائل چل رہے ہیں، پورا ہفتہ عدالتوں میں پیش ہونا ہے۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ ٹھیک ہے چار ہفتے ہی تاریخ دے دیں،
عدالت عالیہ نے عمر ایوب کو 25 فروری تک راہدرای ضمانت دے دی۔
عدالت نے عمر ایوب کو ایک لاکھ دو نفری کے ضمانتی مچلکے جمع کرنے کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ عمر ایوب کی راہدرای ضمانت کی دیگر درخواستوں پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس شکیل احمد نے کی اور انہیں 26 فروری تک راہداری ضمانت دے دی۔
وکیل درخواست گزار عالم خان ادینزیی ایڈوکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف فیصل آباد اور اسلام آباد میں مقدمات درج کئے گئے ہیں، عمر ایوب کے خلاف فیصل آباد میں 3 اور راولپنڈی میں ایک مقدمہ درج ہے، پشاور۔ درخواست گزار عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، گرفتاری کا خدشہ ہے، راہداری ضمانت دی جائے۔
عدالت نے عمر ایوب کو 26 فروری تک راہدرای ضمانت دے دی اورانہیں ایک لاکھ دو نفری کے ضمانتی مچلکے جمع کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راہدرای ضمانت دے دی چیف الیکشن کمشنر عمر ایوب نے کہا نے عمر ایوب کو درخواست گزار نے کہا کہ میں پیش
پڑھیں:
کومل عزیز کی زندگی کا سب سے بڑا خوف کیا ہے، اداکارہ نے بتا دیا
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی دلکش اداکارہ کومل عزیز خان نے اپنے خوف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں شادی کرنے سے ڈر لگتا ہے۔
کومل عزیز خان نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی اور پروگرام کی میزبان کی جانب سے سوال کیے جانے پر اپنی زندگی کا سب سے بڑا خوف بھی بیان کیا۔
کومل عزیز کا کہنا تھا کہ وہ بہت بہادر ہیں انہیں کسی بھی چیز سے ڈرانا مشکل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں شادی کے سوا کسی چیز سے ڈر نہیں لگتا، یہ ان زندگی کا سب سے بڑا خوف ہے، جس پر وہ ابھی تک قابو نہیں پا سکیں۔
شادی سے ڈرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کومل عزیز کا کہناتھا کہ انہوں نے بڑے ہوتے ہوئے جو شادیاں دیکھیں وہ بہت بری تو نہیں تھیں لیکن ایسی بھی نہیں تھیں کہ انہیں دیکھنے کے بعد ان کا دل چاہے کہ شادی کرنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شادی سے پہلے مالی اور جذباتی خود مختاری ضروری ہے کیونکہ کپڑے، جوتے، زیورات اور بیگز کی چمک دمک صرف چند دن کی ہوتی ہے، اس کے بعد اصل ذمہ داریاں شروع ہوتی ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد اکثر لڑکیاں نوکری چھوڑ دیتی ہیں، کیونکہ گھر والے آج بھی خواتین کو کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے دفتر میں کام کرنے والی بہت سی لڑکیاں بھی شادی کے بعد نوکری چھوڑ چکی ہیں جو بہت با صلاحیت تھیں، لیکن ان کے خاندان میں ایسا نہیں ہوتا۔
کومل میر نے مزید کہا کہ جب لڑکیاں مالی طور پر خود مختار نہیں ہوتیں تو جذباتی طور پر خودمختار ہونا بھی مشکل ہوتا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ انہیں اس چیز سے ڈر لگتا ہے لیکن اب وہ آہستہ آہستہ بہترہو رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی اداکارہ خوف کومل عزیز