ملتان(سپورٹس ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود یوں تو ٹھنڈے مزاج کے انسان ہیں اور اکثر صحافیوں کے سوالات کا خندہ پیشانی سے جواب دیتے ہیں تاہم ایک صحافی کے سوال نے ان کے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا۔

ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے شان مسعود سے سوال کیا کہ ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد آپ اپنا فیصلہ خود کریں گے یا پاکستان کرکٹ بورڈ آپ کا فیصلہ کرے گا؟ سوال کے جواب میں شان مسعود نے پہلے تو کہا کہ اگلا سوال پھر صحافی کی مداخلت پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا’آپ کے اعتماد کی ریسپیکٹ کرتا ہوں لیکن آپ بھی اپنے کھلاڑیوں کو عزت دیں، فیصلہ ساز پاکستان کرکٹ بورڈ ہے، بورڈ نے جب بھی جو بھی فیصلہ کیا ہم نے قبول کیا۔‘
شان مسعود نے کہا کہ ہم اس ملک کے کھلاڑی ہیں، اس طریقے سے کسی کو بے عزت کرنا کوئی قبول نہیں کرے گا، آپ کے سوال میں بہت زیادہ بے عزتی تھی، آپ کسی کو نیچا دِکھانا چاہتے ہیں، دِکھا دیں، ہم پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں، ہم چار میں سے 3 میچز جیتے ہیں، ہم ایک میچ ہارے ہیں، وہ بھی ہم اگر غلطیاں نہیں کرتے تو ہمارے حق میں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم کوشش کررہے ہیں، اس میں کچھ چیزیں کمپرومائز بھی کرنے کو تیار ہیں تو اس کو سراہنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ چیز کا رخ کدھر ہے، گوگل میں بھی کھول سکتا ہوں، گوگل آپ بھی کھول سکتے ہیں، اگر آپ کسی چیز کو جسٹس کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اس کی پوری ریسرچ کریں، اس کے بعد آپ جو تنقید کرنا چاہتے ہیں ضرور کریں۔
34مزیدپڑھیں:اراکین اسمبلی بارے الیکشن کمیشن سے بڑی خبرآگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے سوال

پڑھیں:

صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔

امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔

ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول زرداری
  • سندھ حکومت کا بلدیاتی نظام اپنا کوڑا تک نہیں اٹھا سکتا، عظمیٰ بخاری
  • مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول بھٹو
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے، مہتاب حیدر
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
  • شہباز شریف کا ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی کا اعلان
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی