ملتان سے ڈی جی خان کیلئے ٹرین سروس بحالی کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ملتان: ملتان سے ڈی جی خان ٹرین سروس بحال کرنے کیلئے آزمائشی ٹرین چلائی گئی، ڈویژنل کمرشل آفیسر ریلوے ملتان رمنا شاہد کا کہنا ہے کہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد 2010ء سے بند ٹرین کی بحالی کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ڈویژنل کمرشل آفیسر ریلوے ملتان رمنا شاہد کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے نے ملتان سے ڈی جی خان تک آج اسپیشل ٹرائل ٹرین چلائی، جس کا مقصد ٹریک کا جائزہ لینا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈی جی خان سیکشن پر سال 2010ء سے ریلوے سروس بند ہے، ٹرائل ٹرین چلانے کا بنیادی مقصد بند ریلوے سروس کی بحالی ہے، ریلوے ملتان ڈویژن کے انجینئرنگ اور کمرشل افسران ٹرائل کا حصہ تھے۔
رمنا شاہد کے مطابق متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے افسران فیلڈ کا جائزہ لیکر رپورٹ مرتب کرینگے، جس کا جائزہ لینے کے بعد ملتان ڈی جی خان ٹرین سروس چلانے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ڈویژنل کمرشل آفیسر نےکہا کہ ملتان ڈی جی خان سیکشن پر ٹرین سروس کی بحالی کیلئے عوام کی جانب سے کافی دباؤ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ریاست منی پور میں حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر حکومت نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں، جبکہ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
شمال مشرقی ریاست منی پور میں مودی حکومت امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث امپھل سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے، اور ریاستی انتظامیہ نے پانچ دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بند کر دی ہیں۔
کشیدگی میں اس وقت شدت آئی جب مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی، کئی سڑکیں بلاک کر دی گئیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے بند کیے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے پانچ افراد کو گرفتار کیا، جو وادی کے اضلاع میں دس روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر چکے تھے۔
واضح رہے کہ منی پور میں گزشتہ دو برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی کشیدگی جاری ہے، جس میں اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ 2023 میں پرتشدد واقعات کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو گئے تھے، جن میں سے بہت سے اب بھی اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔
تنازع کی بنیاد زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس مسائل ہیں، جنہوں نے دونوں برادریوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے قیامِ امن کی کوششیں نہ صرف ناکافی رہی ہیں بلکہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے بھارتی مرکزی حکومت پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت منی پور کے بحران کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے صورتِ حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔