امن و امان کیلئے پولیس اور لیویز پر فنڈ خرچ کئے جائیں، اختر لانگو
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اپنے بیان میں بی این پی رہنماء اختر لانگو نے کہا کہ حکومت بلوچستان جو خطیر رقم امن و امان کیلئے ایف سی پر خرچ کرتی ہے اگر وہ رقم لیویز اور پولیس پر خرچ کریں تو صوبہ امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اختر حسین لانگو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن کے لئے ایف سی کے بجائے پولیس اور لیویز اہلکاروں کو فنڈز مہیا کیا جائے۔ انہوں نے ایف سی حکام پر کرپشن اور دیگر الزامات عائد کئے۔ اپنے جاری بیان میں اختر حسین لانگو نے کہا کہ حکومت بلوچستان صوبے میں امن و امان کے لئے سالانہ ایف سی بلوچستان کو 90 ارب روپے فراہم کرتی ہے، تاکہ صوبے میں بدامنی پر قابو پائی جاسکے۔ وہ اپنے کام کے بجائے روز گاڑیاں گنتے ہیں کہ کتنی گاڑیاں چیک پوسٹ کراس کر گئی۔ صوبے میں امن و امان کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ ایف سی کے بجائے وہ فنڈز پولیس اور لیویز پر خرچ کیا جائے۔
اختر حسین لانگو نے کہا کہ ایف سی کا کام سرحدوں پر ملک دشمنوں کو روکنا تھا، لیکن حکومت بلوچستان نے انہیں شہروں میں لاکر کے سالانہ 80 سے 90 ارب روپے ان کو اضافی امن و امان کے لئے دیئے۔ بی این پی رہنماء نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ایف سی اور دیگر ادارے مل کر تاجروں کے گوداموں پر چھاپے مار کر وہاں لوٹ مار کرتے ہیں، حالانکہ یہ مال جب بارڈر سے کوئٹہ تک پہنچتا ہے تو راستے میں سینکڑوں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چیک پوسٹیں ہیں، اس کے باوجود ان کا کوئٹہ پہنچنا ان اداروں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔ اب اپنی شرمندگی چھپانے کے لئے تاجروں کے گوداموں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو خطیر رقم امن و امان کے لئے صوبائی حکومت ایف سی پر خرچ کرتی ہے اگر وہ رقم لیویز اور پولیس پر خرچ کریں تو بلوچستان امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امن و امان کے نے کہا کہ ایف سی کے لئے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی—فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سنجاوی میں عوامی مطالبے پر 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔
زیارت کی تحصیل سنجاوی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت ہے۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرِ نو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے غور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنجاوی اسپتال کو 20 بستروں پر مشتمل طبی ادارے میں تبدیل کیا جائے گا۔
وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کے لیے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنجاوی میں افسران و اہلکاروں کے لیے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا۔