Express News:
2025-04-25@11:44:23 GMT

رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ترسیلات زر میں 32 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

اسلام آ باد:

رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں  بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 32.8 فیصد اضافہ ہوا۔ 

وزارت خزانہ کی رواں مالی سال کے پہلے6 ماہ پر مشتمل جائزہ رپورٹ کے مطابق بیرون ملک سے ترسیلات زر 32.8 فیصد اضافے کے ساتھ 17.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ برآمدات میں بھی 4.1 فیصد اضافہ ہوا، جو 16.229 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جبکہ درآمدات 14.

5 فیصد اضافے کے بعد 27.743 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ 

اس عرصے کے دوران  کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے میں 28.7 فیصد کمی ہوئی، جو 1.205 ارب ڈالر تک محدود رہا، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی 19.9 فیصد کا اضافہ ہوا جو 1.329 ارب ڈالر تک جا پہنچی۔ 

ایف بی آر محصولات میں 25.9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 5.025 ٹریلین روپے تک پہنچ گئیں، جبکہ نان ٹیکس ریونیو 94.5 فیصد اضافے کے ساتھ 3.418 ٹریلین روپے ہو گیا۔ زرعی قرضوں میں بھی 8.5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، اور 925.7 بلین روپے جاری کیے گئے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ارب ڈالر تک

پڑھیں:

عراقی حکام کی امریکی بینکوں میں موجود رقوم امریکی عوام کی ملکیت قرار دیدی گئیں

سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کے مطابق ان مبینہ رقوم کی تفصیلات امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں کہا کہ عراق کے سیاستدانوں کی جانب سے امریکی بینکوں میں جمع کروائی گئی رقوم اب امریکی عوام کی ملکیت ہوں گی، تاکہ عراق میں امریکی فوجیوں کی قربانیوں اور خون کا معاوضہ ادا کیا جا سکے۔ سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کے مطابق ان مبینہ رقوم کی تفصیلات امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہیں۔ فہرست کے مطابق ہیں:   نوری المالکی: 66 ارب ڈالر عدنان الاسدی: 25 ارب ڈالر صالح المطلق: 28 ارب ڈالر باقر الزبیدی: 30 ارب ڈالر بہاء الاعرجی: 37 ارب ڈالر محمد الدراجي: 19 ارب ڈالر ہوشیار زیباری: 21 ارب ڈالر مسعود بارزانی: 59 ارب ڈالر سلیم الجبوری: 15 ارب ڈالر سعدون الدلیمی: 18 ارب ڈالر فاروق الاعرجی: 16 ارب ڈالر عادل عبدالمہدی: 31 ارب ڈالر اسامہ النجیفی: 28 ارب ڈالر حیدر العبادی: 17 ارب ڈالر محمد الکربولی: 20 ارب ڈالر احمد نوری المالکی: 14 ارب ڈالر طارق نجم: 7 ارب ڈالر علی العلاق: 19 ارب ڈالر علی الیاسری: 12 ارب ڈالر حسن العنبری: 7 ارب ڈالر عیباد علاوی: 44 ارب ڈالر جلال طالبانی: 35 ارب ڈالر رافع العیساوی: 29 ارب ڈالر   یہ کل رقم 597 ارب ڈالر ہے۔ اس خبر کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین کے کئی اہم شخصیات میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے، اور وہ امریکی بینکوں سے اپنی رقوم نکالنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، چاہے انہیں اس میں بھاری نقصان ہی کیوں نہ اٹھانا پڑے۔ یہ صورتحال سوئٹزرلینڈ میں بھی خوف کی علامت بنی ہوئی ہے، جہاں عالمی بینکاری کے راز داری نظام پر سنجیدہ خدشات پیدا ہو گئے ہیں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔   اگر چہ اس قسم کی پابندیاں 1990 ہی سے لگ چکی تھیں جن کی وجہ سے عراقی معیشت تباہ ہوگئی تھی لیکن یہ بھی انہی کا تسلسل ہے اور ایک بار پھر ایک عجمی شخص عراق کے اموال پر قبضہ کر کے اسے امریکی ملکیت قرار دے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اوپیک پلس ممالک کا پیداوار بڑھانے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد کمی
  • غذائی درآمدات میں کمی یا اضافہ؟
  • حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز  واپس مانگ لیے
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد حیران کن کمی
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • عراقی حکام کی امریکی بینکوں میں موجود رقوم امریکی عوام کی ملکیت قرار دیدی گئیں
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • رواں سال کے ترقیاتی منصوبوں میں سے 4 سو ارب کے پراجیکٹ ختم