نارتھ کراچی میں گھر سے خاتون کی پھندا لگی لاش برآمد، شوہر غائب
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی ڈسکو موڑ پر گھر سے خاتون کی کئی روز پرانی پھند لگی لاش برآمد، شوہر منظر عام سے غائب ہے، موبائل نمبر بھی بند ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ نارتھ کراچی ڈسکو موڑ پر گھر سے خاتون کی کئی روز پرانی پھندا لگی لاش ملی، لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اے ایس پی سٹی انعم شیر کا کہنا ہے کہ ملزم نے 30 ہزار روپے ادھار کی رقم پر طالب علم صائم کو قتل کیا،
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پڑوسیوں نے تعفن اٹھنے پر اطلاع دی، پڑوسیوں کے مطابق خاتون نے اپنے شوہر کے ہمراہ چند روز قبل ہی کرائے کے گھر میں رہائش اختیار کی تھی۔
خاتون کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کی بہن کے پہلے شوہر سے 4 بچے ہیں، کچھ عرصے قبل دوسری شادی کی تھی، کل بہنوئی نے اطلاع دی کہ ثمینہ کہیں چلی گئی ہے۔
بھائی کا کہنا ہے کہ آج پولیس نے لاش کے بارے میں بتایا جس کے بعد سے بہنوئی کا موبائل فون نمبر بھی بند ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
کے ایم سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا، انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہو گئے، جسے منظور شدہ قرار دیا گیا۔
مالک کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چار سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، 27 اکتوبر کو ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی، واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پر دوبارہ پیش کیا جائے گا، مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِ بحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی، قرارداد پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے گفتگو کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاقِ رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جا سکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں، کراچی کے لیے کام کرنا ہو گا۔