عوامی مسائل حل کرنے کیلیے کوشاں ہیں، عاشق زرداری
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
دھابیجی (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی کے رہنما عاشق حسین زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے، اپنے پارٹی منشور کے مطابق عوامی مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، حاجی علی حسن زرداری کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ ٹھٹھہ میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے گئے ہیں اور بیشتر ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہاشم کچھی گوٹھ بھنبھور میں کچھی برادری کے معززین صالح محمد کچھی، صدام کچھی، نور محمد، عبدالستار کچھی و دیگر کی قیادت میں منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ہاشم کچھی گوٹھ میں ڈسپنسری، پارک اور اسکول اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا۔ چیئرمین ضلع کونسل ٹھٹھہ عبدالحمید پنھور نے کہا کہ دھابیجی اور بھنبھور میں ترقیاتی کاموں کو جلد مکمل کریں گے۔ اس موقع پر شاہ نواز لوہار، نظیر زرداری، یوسی دھابیجی اور بھنبھور کے چیئرمین مٹھا خان بلوچ، حبیب بلوچ، کونسلرز اور ممبر ضلع کونسل قاری عبدالسلام تنولی، حزب اللہ بلوچ سمیت بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر معروف کاروباری شخصیت ملک محمد انوار الحق اعوان اور کچھی برادری کے معززین کی جانب سے مہمانوں کو اجرک، لنگی، سندھی ٹوپی اور ہار کے تحائف پیش کیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی پارلیمان نے صحافیوں اور میڈیا اداروں کو ضابطہ کار میں لانے کے لیے نیا قانون منظور کر لیا ۔ پارلیمان کی جانب سے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کی منظوری کے بعد ایک طاقتور کمیشن قائم کیا جائے گا، جو میڈیا اداروں کی معطلی، ویب سائٹس کی بندش اور بھاری جرمانے بھی کر سکے گا۔ اس قانون پر مقامی اور بین الاقوامی حلقوں نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ منگل کی شب منظور ہونے والے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ۔ اس قانون کے تحت ایک ریگولیٹری کمیشن قائم کیا جائے گا، جسے میڈیا اداروں کو معطل، اخبارات کی ویب سائٹس بلاک کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا اختیار ہو گا۔یہ بل صدر محمد معیزو کی توثیق کے بعد نافذ ہوگا۔ 20سے زائد ملکی اور غیر ملکی تنظیموں نے اس قانون کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن پارلیمان نے ان خدشات کو نظرانداز کر دیا۔ پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ اس بل میں مبہم زبان استعمال کی گئی ہے، جسے حکومت سینسرشپ کے لیے استعمال کر سکتی ہے، خاص طور پر طاقت کے غلط استعمال کی کوریج کو محدود کرنے کے لیے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ مجوزہ کمیشن 7ارکان پر مشتمل ہو گا، جن میں سے 3کا تقرر پارلیمان کرے گی جبکہ 4کا انتخاب میڈیا کی صنعت سے ہو گا، تاہم پارلیمان کو انہیں برطرف کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیشن کو تقریباً 1625 ڈالر تک صحافیوں اور 6500 ڈالر تک اداروں پر جرمانہ کرنے، لائسنس منسوخ کرنے اور ایک سال قبل شائع شدہ مواد پر بھی کارروائی کرنے کا اختیار ہو گا۔