برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق مظاہرین نے پلے کارڈز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں نے برمنگھم میں بھارتی قونصل خانے کے باہر جمع ہو کر جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ ذرائع کے مطابق مظاہرین نے پلے کارڈز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ احتجاج کی قیادت آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدر فہیم کیانی نے کی۔ تقریب میں مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں کشمیری بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ ان کے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کی طرف عالمی توجہ مبذول کرائی جا سکے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ذمہ دار، دہشت گرد ملک قرار دیا۔ فہیم کیانی نے کہا کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بھارت نے کشمیریوں کو تمام بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر رکھا ہے اور اس کے جمہوریت کے دعوے منافقت اور دوہرے معیار کی واضح مثال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر ہمارا احتجاج مودی کی فسطائیت، ہندوتوا نظریے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی جبر کے خلاف ہے۔ بھارتی فوج کشمیری عوام کی جائز مزاحمت کو دبانے میں ناکام رہی ہے اور جب تک بھارتی قبضہ ختم نہیں ہو جاتا ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ فہیم کیانی نے بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرنے والا ملک قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس پر پابندیاں عائد کرے۔ احتجاجی مظاہرے میں کمیٹی کے سیکرٹری جنرل انعام الحق، صدر تحریک کشمیر یورپ محمد غالب، مفتی فضل احمد قادری، شکیل چوہدری، زوہیب صادق، اسٹیورٹ رچرڈسن، فاروق احمد قادری، مفتی مجید ندیم، چوہدری اکرام الحق، نائب مغل، حنیف چوہدری، جاوید اعوان، کاشف منیر اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
دریں اثناء پیرس میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا تاکہ عالمی برادری کی توجہ کشمیریوں کے حق خودارادیت سے بھارت کے مسلسل انکار کی طرف مبذول کرائی جائے۔ شرکاء نے متنازعہ علاقے میں انصاف، آزادی اور حق خودارادیت کے لئے عالمی مہم جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ادھر کشمیر کمپین گلوبل کے چیئرمین اور ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے بانی نذیر احمد قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک فسطائی ریاست ہے جس نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے بنیادی جمہوری حقوق سے مکمل طور پر محروم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری عوام نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ انہوں نے عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر حق خودارادیت میں بھارت کرتے ہوئے انہوں نے کے خلاف
پڑھیں:
دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے، بھارتی آرمی چیف
بھارتی فوج کے سربراہ (آرمی چیف) جنرل اپیندر دیویدی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیکس پاکستان کے لیے ایک واضح پیغام تھا کہ دہشت گردی کے حامیوں کو بخشا نہیں جائے گا، دشمن کیخلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے۔
بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق جنرل دیویدی نے کارگل وار میموریل پر وجے دیوس کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور پاکستان کے لیے ایک پیغام تھا اور پہلگام دہشت گرد حملے کا جواب بھی تھا، جو پوری قوم کے لیے ایک گہرا زخم تھا، اس بار بھارت نے صرف سوگ نہیں منایا بلکہ یہ دکھایا کہ ہمارا جواب فیصلہ کن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے۔
جنرل دیویدی نے کا کہ قوم کی طرف سے دکھائے گئے اعتماد اور حکومت کی جانب سے دی گئی مکمل آزادی کے باعث، بھارتی فوج نے ایک مؤثر اور بھرپور سرجیکل کارروائی کی، جو قوت بھارت کی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کو چیلنج کرے گی یا عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گی، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ یہی بھارت کا نیا معمول ہے۔
جنرل دیویدی نے بتایا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستانی سرزمین میں موجود 9 انتہائی اہم دہشت گرد اہداف کو ختم کیا گیا، اور اس کارروائی میں کوئی ضمنی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان میں موجود دہشت گردی کے ڈھانچے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنا کر فیصلہ کن فتح حاصل کی، فوج نے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا اور پاکستان کی جارحانہ کوششوں کو ناکام بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے امن کو موقع دیا، لیکن پاکستان نے بزدلی دکھائی۔
جنرل دیویدی نے دعویٰ کیا کہ 8 اور 9 مئی کو پاکستان کی کارروائی کا مؤثر جواب دیا گیا، فوجی فضائی دفاعی نظام ناقابل تسخیر دیوار کی طرح کھڑا رہا، جسے کوئی میزائل یا ڈرون عبور نہ کر سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج دنیا کی ایک مضبوط اور بااثر طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔
جنرل دیویدی نے کہا کہ رودرا آل آرمز بریگیڈ قائم کی جا رہی ہے، جس کی منظوری میں نے کل دی ہے، اس کے تحت ایک ہی مقام پر انفنٹری، مکینائزڈ انفنٹری، بکتر بند یونٹس، توپ خانہ، اسپیشل فورسز اور بغیر پائلٹ فضائی یونٹس موجود ہوں گے تاکہ انہیں لاجسٹکس اور جنگی مدد فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے ’بھیرو لائٹ کمانڈو یونٹ‘ کے نام سے ایک خصوصی اسٹرائیک فورس بھی قائم کی ہے، جو ہمیشہ سرحد پر دشمن کو حیران کرنے کے لیے تیار رہتی ہے۔
دیویدی نے کہا کہ ہر انفنٹری بٹالین میں اب ایک ڈرون پلاٹون موجود ہے، توپ خانے میں ’شکتیمان رجمنٹ‘ قائم کی گئی ہے، جو ڈرون، کاؤنٹر ڈرون اور لوئٹر میونیشن سے لیس ہوگی، ہر رجمنٹ میں ایک جامع بیٹری ہوگی، جس میں یہ تمام صلاحیتیں شامل ہوں گی۔
بھارت کے فوجی سربراہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہماری صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی کیونکہ ہم اپنی فضائی دفاعی نظام کو مقامی طور پر تیار کردہ میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔
پچھلے سال سلور جوبلی کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے اعلیٰ رہنماؤں کی شرکت ظاہر کرتی ہے کہ یہ صرف فوج کا دن نہیں بلکہ پوری قوم کا تہوار ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ قوم ان ہیروز کی قربانیوں کی بدولت محفوظ ہے، جو برف پوش چوٹیوں پر ڈٹے رہے، ہم ان کی لگن اور عزم کو یاد کرتے ہیں اور ان بہادر شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے ہماری پرامن اور باوقار زندگی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔
Post Views: 2