پی ایف یو جے، پی یو جے اور دیگر صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا عظیم نے کہا ہے کہ صحافیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس کالے قانون کیخلاف ملک گیر احتجاج کریں گے، اس کالے قانون کو عدالت میں بھی چیلنج کریں گے، متنازع بل کیخلاف آج پنجاب اسمبلی کے سامنے چئیرنگ کراس پر احتجاج ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا عظیم نے کہا ہے کہ صحافیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس کالے قانون کیخلاف ملک گیر احتجاج کریں گے۔ رانا عظیم کا کہنا ہے کہ اس کالے قانون کو عدالت میں بھی چیلنج کریں گے، متنازع بل کیخلاف آج پنجاب اسمبلی کے سامنے چئیرنگ کراس پر احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئین ہر شہری کو بات کرنے کی آزادی دیتا ہے، مہذب معاشروں میں آوازیں دبانے کا طرزعمل ناقابل برداشت ہوتا ہے، حکومت نے بنیادی انسانی حقوق کی نفی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار کو دبانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اس کالے قانون کریں گے نے کہا
پڑھیں:
ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔
وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔