خیبرپختونخوا میں نیا صدر علی امین گنڈاپور کی مرضی سے تعینات کیا گیا،بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں نیا صدر علی امین گنڈاپور کی مرضی سے تعینات کیا گیا انہوں نے عہدے چھوڑنے کیلئے عمران خان سے درخواست کی تھی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہماری ایک ہی مذاکراتی کمیٹی بنی تھی اور ایک ہی جگہ مذاکرات ہو رہے تھے کہیں اور مذاکرات نہیں ہو رہے تھے، ہم فراغ دلی کے ساتھ ان کے ساتھ بیٹھے تھے لیکن بدقسمتی سے وہ مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا سات دن کے اندر جوڈیشل کمیشن کا اعلان کیا جائے، جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو مذاکرات آگے بڑھتے، پی ٹی آئی 27 سال سے انصاف اور قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھٓا کہ کہ ہم آزاد عدلیہ اور پارلیمان کے ساتھ 26 ویں ترمیم کے خلاف باقی حزب اختلاف کی جماعتوں سے ملیں گے، ہم عدالتوں میں جانے سمیت ہر قسم کی جدوجہد اور احتجاج کریں گے، بانی پی ٹی آئی نے واضح کہا ہے کہ لوگ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بتایا ہے کہ انہیں علی امین کا پیغام آیا تھا اور انہوں نے خود ملاقات میں بتایا کہ ان پر کام کا دباؤ بہت زیادہ ہے ان کی نیند تک پوری نہیں ہو رہی، عمران خان نے بتایا کہ علی امین کی مرضی سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا نیا صدر مقرر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی علی امین
پڑھیں:
میرا جسم میری مرضی کا مطلب فحاشی نہیں, خود مختاری ہے؛ میرا سیٹھی
متعدد بار زیرِ بحث آنے والے تنازع سے بھرپور نعرے ’میرا جسم میری مرضی‘ کی حمایت میں اداکارہ میرا سیٹھی سامنے آگئیں۔
خواتین کے حقوق سے متعلق مشہورِ زمانہ نعرے میرا جسم میری مرضی کے جہاں حمایت کرنے والوں کی کمی نہیں وہیں مخالفین کی تعداد بھی کہیں زیادہ ہے۔
عورت مارچ کے موقع پر ہمیشہ سے ہی اس نعرے پر مخالفین اپنے اپنے دلائل پیش کرکے دوسرے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
میرا سیٹھی ایک ابھرتی ہوئی اداکارہ اور مصنفہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ایسے خانوادے سے تعلق رکھتی ہیں جو علم و دانش کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔
میرا سیٹھی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ میرا جسم میری مرضی کا نعرہ فحاشی یا بغاوت کا اعلان نہیں بلکہ خود مختاری کا مطالبہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس مطلب یہ ہے کہ چاہے شادی ہو، زچگی ہو، یا ذاتی تحفظ، اس سے متعلق فیصلے کا حق عورت کا ہونا چاہیے۔
میرا سیٹھی نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کے افسوسناک واقعے کو ایک مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرد کو خواتین کی نہ کو سمجھنے اور برداشت کرنے کی ضرورت ہے۔