پاکستانی نوجوان کی محبت میں گرفتار امریکی خاتون کراچی پہنچ کر دربدر ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی کے نوجوان کی محبت میں گرفتار امریکی خاتون پاکستان پہنچ گئی لیکن عمر زیادہ ہونے کے باعث نوجوان کے گھر والوں نے صاف انکار کردیا کہ یہاں شادی نہیں ہو سکتی۔ یہ سن کر نوجوان گھر سے غائب ہوگیا اور خاتون دربدر ہوگئی۔
کراچی کے علاقے گارڈن ویسٹ سے تعلق رکھنے والے 19 سال کے لڑکے کی محبت میں گرفتار ہوکر امریکی خاتون اونیا اینڈریو رابنسن پاکستان تشریف لائی۔
یہ بھی پڑھیں سچن کی ’سچی محبت‘ کا نتیجہ نکل آیا، سیما حیدر امید سے ہوگئیں
خاتون کا تعلق امریکا کی ریاست نیویارک سے ہے جس کی عمر 33 برس بتائی جارہی ہے۔ جو پہلے سے شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں ہے۔
خاتون کراچی سے تعلق رکھنے والے نوجوان کی محبت میں گرفتار ہو کر شوہر سے طلاق لے کر اور بچوں کو وہیں چھوڑ کر پاکستان پہنچی۔
کراچی آنے کے لیے خاتون نے 5 اکتوبر 2024 کو ویزا کے لیے اپلائی کیا تھا اور اسے 9 اکتوبر کو پاکستان کا سیاحتی ویزا ایک ماہ کے لیے جاری کیا گیا تھا۔
خاتون کے کراچی پہنچنے پر لڑکے کے والدین یہ جان کر حیران ہوئے کہ خاتون ان کے بیٹے سے عمر میں تقریباً دو گنا بڑی ہے، اس کے علاوہ شوہر سے طلاق لے کر آئی ہے اور دوبچوں کی ماں بھی ہے۔
والدین کی ناراضی پر نوجوان اس خاتون کو چکمہ دے کر غائب ہوا تو خاتون جو رقم لائی تھی اس کی مدد سے کچھ دن گزارے اور پھر دربدر ہوگئی۔
گزشتہ 7 روز سے خاتون جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود تھی، جہاں اس کی گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں فیس بک رومانس: پاکستانی نوجوان شادی کے لیے بنگلہ دیش پہنچ گیا
گورنر کامران ٹیسوری نے خاتون کو پریشانی کی حالت میں دیکھ کر فوری ویزا جاری کرا دیا جس کی مدت 11 فروری تک کے لیے ہے، گورنر نے خاتون کی امریکا واپسی کے لیے ٹکٹ کا بندوبست بھی کرا دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی خاتون بے وفائی پاکستانی نوجوان کامران ٹیسوری گورنر سندھ لڑکی دربدر محبت نوجوان غائب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی خاتون بے وفائی پاکستانی نوجوان کامران ٹیسوری گورنر سندھ لڑکی دربدر نوجوان غائب وی نیوز کی محبت میں گرفتار امریکی خاتون کے لیے
پڑھیں:
وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اسلام ٹائمز۔ عالمی نوبل امن انعام یافتہ وینیزویلائی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو نے انعام حاصل کرنے کے کچھ ہی ہفتوں بعد اپنے ملک کے صدر نیکولاس مادورو کے خلاف فوجی حملے کی کھلی وکالت کی ہے۔ انہوں نے امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اور میڈیا نے ممکنہ امریکی ہوائی حملوں کی خبریں دی ہیں۔ اگرچہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایسی خبروں کو جعلی قرار دیا۔ تاہم منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے بہانے امریکی فوجی تحرکات میں اضافہ جاری ہے۔
ماچادو ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نتن یاہو سے قریبی تعلقات رکھتی ہیں۔ انہوں نے نوبل انعام ملنے کے بعد دونوں رہنماؤں سے بات کی اور حتیٰ کہ ٹرمپ کو انعام پیش کرنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بالواسطہ طور پر واشنگٹن کو پیغام دیا کہ اگر مادورو کے خاتمے میں مدد کی جائے تو امریکہ کو وینیزویلا کے قدرتی وسائل تک رسائی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مادورو حکومت کے "خاتمے کے بعد ابتدائی 100 گھنٹوں" کے لیے ان کے پاس مکمل منصوبہ موجود ہے، اور عوام مناسب موقع پر سڑکوں پر نکلیں گے۔ اس طرح، ماچادو نے خود کو مادورو کے بعد وینیزویلا کی ممکنہ سیاسی جانشین کے طور پر پیش کیا ہے۔