کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے شہر بھر میں گیس کی اعلامیہ و غیر اعلانیہ بدترین لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، کراچی کے عوام پہلے ہی کے الیکٹرک کے ہاتھوں بجلی کے مسائل کا شکار ہیں، سوئی سدرن گیس کمپنی بھی کے الیکٹرک کے نقشِ قدم پر چل رہی ہے۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ ایک طرف دن کے اوقات میں بھی گیس کی بندش و پریشر میں کمی سے شہری عذاب میں مبتلا ہیں تو دوسری طرف گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور اووربلنگ نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور گیس کے بھاری بلوں کی ادائیگی عوام کے لیے مشکل سے مشکل تر ہوتی جارہی ہے، گیس بنیادی ضرورت ہے اور سردی میں گھروں میں گیزر اور گیس کا استعمال بڑھ جاتا ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو بنیادی ضروریات ِ زندگی فراہم کرے لیکن حکومت کی نا اہلی اور ناقص پالیسیوں کے باعث گیس کا بحران دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس کی بندش کی وجہ سے شہری سلنڈر خریدنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور سلنڈر کی قیمتیں بھی آئے روز بڑھتی جا رہی ہیں۔ گھروں میں کھانے پکانے کے اوقات میں بھی گیس نہیں ہوتی اور عوام کو ہوٹلوں کا رخ کرنا پڑتا ہے، گیس کی عدم فراہمی اور نرخوں میں اضافے سے صنعتی پیداوار بھی متاثر ہو رہی ہے، گیس کی فراہمی کا بڑا حصہ سندھ سے حاصل کیا جاتا ہے اور آئینی اور قانونی طور پر سندھ اور کراچی کے گھریلو اور صنعتی صارفین کا حق ہے کہ ان کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی جائے لیکن کراچی اور سندھ کے عوام اور صنعتوں کو گیس سے محروم رکھا جاتا ہے، گیس کے نرخوں میں اضافے، بھاری بلوں اور کئی قسم کے ٹیکسوں کی وصولی کے باوجود گیس فراہم نہ کرنا سراسر ظلم و زیادتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گیس کی

پڑھیں:

کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول

کے۔الیکٹرک نے اپنے ”انرجی پروگریس اینڈ انوویشن چیلنج 2025“ (EPIC) کے لیے درخواستوں کا عمل باضابطہ طور پر مکمل کر لیا ہے، جسے ملک بھر سے تعلیمی اداروں، کاروباری افراد، محققین اور اسٹارٹ اَپس کی جانب سے بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی۔ آخری تاریخ تک 250 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، جو پاکستان کے توانائی کے شعبے میں جدت، تخلیق اور مقامی حل کے بڑھتے ہوئے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔
ای پی آئی سی 2025 کا آغاز مارچ میں ہوا تھا، جسے کے۔ الیکٹرک کے کامیاب 7/11+ انوویشن چیلنج کو کامیابی کی بنیاد بناتے ہوئے پیش کیا گیا۔اس چیلنج کا مقصد توانائی کے شعبے کے اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے شرکاء کو جدید اور تخلیقی حل تجویز کرنے کی دعوت دینا ہے۔ ہ موضوعات دیے گئے. موصول ہونے والی تجاویز نے متعدد اہم شعبوں کا احاطہ کیا، جن میں پاور یوٹیلیٹی کے لیے ’ریئل ٹائم فلیٹ ٹریکنگ اور وزِیبلیٹی‘، ’توانائی چوری کی پیشگی اطلاع‘، ’مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے طلب کی خودکار پیش گوئی‘، ’بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (BESS) کا استعمال قابلِ تجدید توانائی کے بڑھتے ہوئے انضمام کے ساتھ سسٹم کی ڈائنامکس کو مؤثر انداز میں مانیٹرنگ کے لیے‘، ’ٹرانسفارمرز کی ممکنہ خرابی کی پیش گوئی‘، ’پی وی اثرات کا تجزیہ‘، ’ٹرانسمیشن لائنز کی اسمارٹ مانیٹرنگ‘،’گرڈ کی اعتمادیت میں اضافہ‘، ’زیرِزمین ایم وی کیبلز کی صحت کی درجہ بندی‘، ’ٹیمپر پروف پی ایم ٹی بیسڈ لوڈشیڈنگ سلوشن‘ اور’اوپن انوویشن: توانائی کے شعبے میں انقلابی تبدیلی کی بنیاد‘ جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔

کے۔الیکٹرک کے سی ای اومونس علوی نے کہا کہEPIC 2025کو ملنے والی غیرمعمولی پذیرائی پاکستان کے موجدین اور تخلیق کاروں کی توانائی کے شعبے میں انقلاب لانے کی بھرپور صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کررہے ہیں جو نئے اور انقلابی خیالات کو فروغ دیتا ہے۔ ہم شرکاء کے ساتھ مل کر ایسے موثر اور جدید حل تخلیق کرنا چاہتے ہیں جو نہ صرف توانائی کے شعبے کو مستحکم کرے بلکہ ہمارے معاشرتی فلاحی و بہبود کے اہداف کو بھی پورا کرے۔ اس طرح ہمارے ملک میں موجود بے پناہ صلاحیت کو بھی اجاگر کیا جاسکتا ہے۔

کے۔ الیکٹرک کی چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکومز آفیسر سعدیہ دادا نے کہا کہEPIC صرف ایک مقابلہ نہیں، بلکہ یہ توانائی کے شعبے کو زیادہ مؤثر، پائیدار اور سب کو ساتھ لے کر چلنے والے نظام میں ڈھالنے کی ایک تحریک ہے۔ ہمیں جو تجاویز موصول ہوئی ہیں، ان کا معیار اور تنوع اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے موجدین اور محققین نہ صرف وژن رکھتے ہیں بلکہ اس وژن کو حقیقت میں بدلنے کا جذبہ بھی رکھتے ہیں۔ اب ہم اگلے مرحلے میں جانچ پڑتال کے بعد شراکت داری کے آغاز کے حوالے سے پُرجوش ہیں۔

ای پی آئی سی 2025کا اگلا مرحلہ سخت جانچ کے عمل پر مبنی ہوگا، جس میں تمام موصول تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ شارٹ لسٹ کیے گئے شرکاء کو رہنمائی سیشنز کے لیے مدعو کیا جائے گا، جہاں وہ ماہرین کے پینل کے سامنے اپنی تجاویز پیش کریں گے۔ سرفہرست تین فائنلسٹ کو مجموعی طور پر تقریباً 30 لاکھ روپے کے نقد انعامات دیے جائیں گے، اور انہیں کے۔الیکٹرک کے ساتھ B2B کنٹریکٹ کا موقع بھی ملے گا تاکہ وہ اپنے تجویز کردہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنا سکیں۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
  • کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول
  • بلوچستان، موسم گرم، تیز ہوائیں چلنے کی پیشنگوئی
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کراچی میں اے پی سی، حیدرآباد میں جلسے کا اعلان
  • فضل الرحمٰن کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ میں ملین مارچ کا اعلان
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے: شاہد خاقان عباسی
  • جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی، جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • تین بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب کا معاملہ، جرمن کمپنی کا پی اے اے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟