City 42:
2025-07-06@08:27:54 GMT

متنازع پیکا ایکٹ؛ ملک بھر  میں صحافیوں کے احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

ویب ڈیسک : متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف پورے ملک میں  صحافی سڑکوں پر نکل آئے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

 لاہور میں ہونے والے احتجاج میں صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ، ہم چپ ہوکر بیٹھنے والے نہیں ، اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے، قومی و صوبائی اسمبلیوں کا بائیکاٹ کریں گے، عدالتوں کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔احتجاج میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

مری کے جنگلات میں آگ لگ گئی 

اسلام آباد میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)  نے  زنجیریں پہن کر مظاہرہ کیا اور ڈی چوک میں دھرنا بھی دیا۔پولیس نے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کو روکنے اور حراست میں لینے کی کوشش کی۔ اس موقع پر افضل بٹ   نے کہا کہ حکومت کو اندازہ ہی نہیں وہ کیا کھیل کھیلنے جارہی ہے، کسی کو آزادی صحافت پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ڈِیپ سِیک؛  آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کی سستی چینی ٹیکنالوجی نے امریکی کمپنیوں کو دھڑن تختہ کر دیا

کراچی پریس کلب کے باہر بھی صحافیوں نے احتجاج کیا اور کہاکہ صحافت کے حق کو کچھ ریاست کے عناصر اپنے قابو میں رکھنا چاہتے ہیں، حکومت کو پیغام دینا چاہتے ہیں ایسا نہیں چلے گا۔احتجاج میں سول سوسائٹی کے کارکنوں اور وکلا نے بھی شرکت کی۔

کوئٹہ اور خضدار سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کے مظاہرے ہوئے۔ اس کے علاوہ گوجرانوالہ، رحیم یار خان، بہاولنگر، کمالیہ، حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈومحمد خان اور سیہون میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

سعودی شہزادہ محمد بن فہد بن عبد العزیز آل سعود  انتقال کرگئے

 قومی اسمبلی کے بعد آج سینیٹ نے بھی انسداد الیکٹرانک کرائمز (پیکا)  ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ جس پر صحافیوں نے سینٹ سے واک آوٹ بھی کیا 

پیکا ایکٹ ترمیمی بل  کیا ہے؟
ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہو گی اور سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں پر فرد 24 گھنٹے میں درخواست دینے کا پابند ہو گا۔

خیبرپختونخواہ میں خاتون نے 5 بچوں کو جنم دے دیا

ترمیمی بل کے مطابق فیک نیوز پر پیکا ایکٹ کے تحت 3 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جاسکیں گی، غیرقانونی مواد کی تعریف میں اسلام مخالف، ملکی سلامتی یا دفاع کے خلاف مواد اور جعلی یا جھوٹی رپورٹس شامل ہوں گی، غیرقانونی مواد میں آئینی اداروں بشمول عدلیہ یا مسلح افواج کے خلاف مواد شامل ہوگا۔غیرقانونی مواد کی تعریف میں امن عامہ، غیرشائستگی، توہین عدالت، غیر اخلاقی مواد بھی شامل ہوگا اور غیرقانونی مواد میں کسی جرم پر اکسانا بھی شامل ہوگا۔ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی 9 اراکین پر مشتمل ہو گی جس میں سیکرٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا اتھارٹی کے ایکس آفیشو اراکین ہوں گے، بیچلرز ڈگری ہولڈر اور فیلڈ میں کم از کم 15 سالہ تجربہ کار اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا جا سکے گا اور چیئرمین اور پانچ اراکین کی تعیناتی 5 سال کے لیےکی جائے گی۔

پی ٹی آئی کی کون سی کل سیدھی

حکومت نے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں صحافیوں کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے، پانچ اراکین میں 10 سالہ تجربہ رکھنے والا صحافی، سافٹ ویئر انجنئیر بھی شامل ہوں گے، اس کے علاوہ اتھارٹی میں ایک وکیل، سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہو گا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: غیرقانونی مواد بھی شامل ہو سوشل میڈیا پیکا ایکٹ کے خلاف

پڑھیں:

منعم ظفر لیاری پہنچ گئے‘متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے لیاری بغدادی میں گرنے والی5 منزلہ عمارت کے مقام کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا ، اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عمارت گرنے اور9افراد کے جاں بحق ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور سندھ حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی نا اہلی اور بد انتظامی کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ متاثرین کو سہولت فراہم کرے ،متاثرہ خاندانوں کو 6ماہ کا کرایہ اور متبادل جگہ دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ شہر میں40اور 60گز کی جگہ پر کئی کئی منزلہ عمارتیں بن جاتی ہیں اورسندھ حکومت اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کوئی نوٹس نہیں لیتی ، ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5سال میں ایک لاکھ عمارتیں تعمیر کی گئیں ہیں جن میں سے صرف 14سے 15ہزارعمارتوں کی منظوری لی گئی جبکہ 85فیصد عمارتوں کی باقاعدہ منظوری ہی نہیں ہے ، شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی رشوت اور کرپشن کا اڈہ بن چکا ہے جس کی وجہ سے ایک جانب شہر کنکریٹ کا جنگل بن گیا ہے ،پورشن مافیا کا راج ہے اور دوسری جانب عمارت گرنے جیسے افسوسناک واقعات رونما ہو رہے ہیں ،حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اپنی ذمے داری پوری کرے تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے ۔اس موقع پر سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات و انچارج میڈیا سیل صہیب احمد، نائب امیر ضلع جنوبی جواد شعیب و دیگر بھی موجود تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ریاست کرناٹک میں انسانی زنجیر بنا کر وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • لیاری میں عمارت گرنے میں ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی
  • وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمل ناڈو میں احتجاج کی لہر، مسلم رہنماؤں کا اجلاس منعقد
  • مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن ذبح کرنے پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ 
  • آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، سرکاری افسران کے اثاثے اب پبلک ہوں گے
  • منعم ظفر لیاری پہنچ گئے‘متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
  • پاکستان کے قانون میں ٹیکس فراڈ پر سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں
  • صدر ٹرمپ کی بڑی کامیابی؛ ایوان نمائندگان نے بھی متنازع بل منظور کرلیا
  • جنت میں میرے پسندیدہ پھل نہیں ، نامورلکھاری کو متنازع بیان مہنگاپڑگیا
  • جاوید اختر متنازعہ مذہبی بیان دینے پر ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں