’’امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، اس پر تو پابندی نہیں‘‘
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ میں آج بھی مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہوں،آپ ٹینشن نہ لیں سب ٹھیک ہو جائے گا، پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کر کے بالکل ٹھیک کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ 8 فروری آ رہی ہے اس دن پی ٹی آئی نے احتجاج کرنا ہے تو احتجاج کا ماحول آپ کے خیال سے مذاکرات کے ساتھ بن سکتا تھا؟ نہیں بن سکتا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر ایک داغ تھا کہ یہ غیر سیاسی پارٹی ہے انھوں نے آپ کوسیاسی چال چل کر دکھا دی۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، امید پر تو کوئی پابندی نہیں ہے، 70 سال تو ہم امید پر ہی زندہ ہیں تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آئی کہ یہ45 منٹ کس چیز کا انتظار کرتے رہے جب کہ پی ٹی آئی نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر کمیشن نہیں بنے گا تو مذاکرات نہیں ہوں گے، یہ کیا دکھاوا تھا؟ یہ کیا ڈرامہ تھا؟ یہ کیا میڈیا کو دکھانا تھا، عوام کو دکھانا تھا کہ دیکھیں جی ہم تو مذاکرات چاہ رہے ہیں لیکن وہ نہیں چاہ رہے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بیک ڈور چینل تو چل رہا ہے وہ تو آج صبح بھی کلیئر ہوا کہ چل رہا ہے، عمران خان سے سوال بھی ہوا ان کا کہنا تھا کہ یہ جو پارلیمانی مذاکرات ہیں یہ بھی فوجیوں کی اجازت سے ہوئے تھے اور ہمیں پتہ چل گیا کہ اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے تو ہم پیچھے ہٹ گئے۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ مذاکرات تو ہونے چاہییں لیکن جومذاکرات سامنے نظر آ رہے ہیں وہ تعطل کا شکار ہیں، گورنمنٹ آج کوشش کرتی رہی ان کو بلاتی رہی وہ کہہ رہی ہے کہ 31 تاریخ تک ان کا انتظار کرے گی کہ وہ مذاکرات کے لیے آ جائیں، مذاکرات شروع ہونے سے سیاسی سکون آیا تھا، مذاکرات ہر صورت ہونے چاہئیں، چاہے بیک ڈور ہو رہے ہیں، ان کو سامنے لے کر آئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی تجزیہ کار نے کہا کہ تھا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی پر غیر اعلانیہ پابندی عائد، ذہنی و جسمانی اذیت دی جارہی ہے، قاضی انور ایڈووکیٹ
پی ٹی آئی احتساب کمیٹی کے رکن قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کی گئی ہے، اور انہیں ذہنی و جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو نہ تو اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے اور نہ ہی قانونی مشاورت فراہم کی جا رہی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور سینیئر وکیل سلمان اکرم راجا کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جبکہ جیل میں جاری ٹرائل کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی کو اپنے بیٹوں سے فون پر بات نہیں کرنے دی جا رہی، اور ان کی بہنوں کی بھی دو ہفتے سے کوئی ملاقات نہیں کروائی گئی۔
مزید پڑھیں: اسپیکر بابر سلیم کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی میں اختلافات
قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جائیں تو چکری کے مقام پر اتار کر واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی شریک حیات ہیں۔ انہیں دسمبر 2024 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملاقات کی اجازت دی تھی، لیکن اس پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے مائنز اینڈ منرلز بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل صوبائی خودمختاری کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے امریکا میں دعویٰ کیا کہ یہ بل امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی توازن کے لیے اہم ہے، جبکہ درحقیقت یہ بل امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتساب کمیٹی نے کرپشن الزامات پر اپنے ہی وزیر کو طلب کرلیا
قاضی انور کا کہنا تھا کہ معدنی وسائل صوبے کی ملکیت ہیں اور ان پر عوام کا حق ہے، لہٰذا امریکا کو خوش کرنے کے لیے عوامی مفادات کے خلاف قانون سازی نہ کی جائے۔ افغان مہاجرین کی واپسی باعزت اور منظم طریقے سے ہونی چاہیے۔ آج اے این پی کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں پی ٹی آئی کی نمائندگی بھی موجود ہے، جس کا مقصد قومی سطح پر جاری اہم معاملات پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بانی پی ٹی آئی بشری ؓی بی تحریک انصاف ذہنی اذیت علیمہ خان عمران خان قاضی انور ایڈووکیٹ