وفاقی حکومت نیشنل ایکشن ٹاسک فورس بنانے جارہی ہے ‘ارباب عثمان
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پشاور (اے پی پی) خیبرپختونخوااسمبلی کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نیشنل ایکشن ٹاسک فورس بنانے جارہی ہے معلومات ہیں کہ اس ٹاسک فورس میں صوبے کی فرنٹیئرکانسٹیبلری کو بھی ضم کیاجائے گا۔منگل کو اسمبلی اجلاس کے دوران اے این پی کے پارلیمانی لیڈر ارباب عثمان نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ نیشنل ایکشن ٹاسک فورس بنائی جارہی ہے جس میں تمام صوبوں سے لوگ لئے جائیں گے فرنٹیئر کانسٹیبلری کوبھی ہوسکتا ہے اس میں ضم کیاجائے کے پی صوبہ دہشت گردی کا
شکار رہاہے اگرایف سی کو ضم کیاجاتاہے جس میں تیس ہزار ملازمین ہیں تو صوبے کاکیاہوگا اس ٹاسک فورس کے مقاصد کیا ہوں گے؟ صوبے کو ایف سی کی ضرورت ہے اس فیصلے کومتفقہ طو رپر مسترد کیاجائے،وزیرقانون آفتاب عالم نے جواب دیاکہ صوبائی حکومت کو اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں چہ میگوئیاں ہورہی ہے ، وفاقی حکومت کو فورس بنانے کا شوق ہے تو پوراکرے لیکن ایف سی صوبے کا اثاثہ ہے ایف سی کو نہ چھیڑاجائے توبہتررہے گافی الحال اس بابت قراردادنہیں لاتے اگر ضرورت پڑی تو اس حوالے سے لائحہ عمل بنائینگے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹاسک فورس
پڑھیں:
تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
مزید :