سندھ ہائیکورٹ کا ٹریفک سگنلز پر خواجہ سراؤں اور بھکاریوں کیخلاف گرینڈ آپریشن کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے ٹریفک سگنلز پر خواجہ سراؤں اور بھکاریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ میں آئینی بینچ کے روبرو ٹریفک سگنلز پر خواجہ سراؤں، عورتوں اور بچوں کی جانب سے بھیک مانگنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہر بھر کے کسی بھی سنگل پر خواجہ سرا، مرد خواتین یا بچے بھکاری موجود نہ ہوں۔ عدالت نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ بھکاری خواجہ سرا، مرد، خواتین اور بچے شہریوں کو ناصرف پریشان بلکہ حراساں بھی کرتے ہیں۔
ان تمام افراد کیخلاف کارروائی کی جائے جو شہریوں کو پریشان اور حراساں کرتے ہیں۔ عدالت نے پولیس کو ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں کیخلاف گرینڈ آپریشن کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹریفک سگنلز پر پر خواجہ عدالت نے
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔