ناکارہ سیوریج لائنوں کی وجہ سے بارش میں پریشانی ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی ٹنڈوجام حافظ غیور احمد نے کہا ہے کہ شہر کی سیوریج لائن ناکارہ ہو چکی ہے آنے والی برساتوں میں شہر کو اس کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جب تک شہر کے برساتی نالے اور جوہڑ صاف نہیں کرائے جائیں گے تب تک سیوریج کا مسئلہ حل نہیں ہو گا۔یہ بات انہوں نے غریب آباد مظفرآباد کے علاقے میں دورہ کرتے ہو ئے کارکنا ن اور لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ چالیس سال پہلے جو گندے پانی کی نکاسی کے لیے جو سیوریج لائن ڈالی تھی اس کی معیاد ختم ہو چکی ہے اور جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا جس وقت یہ لائن ڈالی گئی تھی شہر کی آبادی تیس ہزار کے قریب تھی اور اب ایک لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے یہ لائن پانی کا دبائو برداشت نہیں کر پا رہی ہے۔ انہوں نے کہا جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے اس کا پانی شہر کی دکانوں اور گھروں کی بنیادوں کو خراب کر رہا ہے اور آنے والے موسم برسات میں اس کی وجہ سے ٹنڈوجام کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا شہر میں جو گندے پانی کے جوہڑ اور نالے ہیں انہیں کافی عرصے سے صاف نہیں کرایا گیا ہے جس کی وجہ سے شہر میں پانی کھڑا ہو جاتا ہے۔ انہوں نے میونسپل کارپورشن کے چیئرمین سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جوہڑوں کو صاف کرائیں اور شہر میں نئی سیوریج لائن ڈال کر عوام کو مشکلات سے نجات دلائیں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جنرل کونسلر عبدالحمیدشیخ اور جنرل کونسلر طاہر اسامہ بھی تھے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انہوں نے کہا سیوریج لائن کی وجہ سے
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی ہوگی، علیمہ خانم
میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے
جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا، گفتگو
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔