ڈیجیٹل نیشن بل اور پیکا ایکٹ ترمیمی بل توثیق کے لیے صدر مملکت کو ارسال,صدر نے بل روک لیا۔
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی، قائمہ کمیٹی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد ڈیجیٹل نیشن بل اور پیکا ایکٹ ترمیمی بل توثیق کے لیے صدر مملکت کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بل سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے صدر پاکستان کو ارسال کیے گئے، جن کی توثیق کے بعد دونوں بل باضابطہ قانون بن جائیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو منظور کیا تھا۔ اس ایکٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے شدید مخالفت کی اور احتجاج کیا، جب کہ صحافیوں نے سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران واک آؤٹ کیا۔ بعدازاں، ملک بھر میں صحافیوں نے بل کی مخالفت میں احتجاج کیا۔ پیکا ترمیمی بل کے خلاف پارلیمینٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان (پی آر اے پی) نے پارلیمانی محاذ پر بھی احتجاج کیا۔ جس کے بعد صدرمملکت نے مولانا فضل الرحمٰن کی درخواست پر پی آر اے کی تجاویز آنے تک بل کچھ وقت کے لیے روک لیا۔ صدر نے پی آر اے پاکستان کی پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست مان لی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
صدر مملکت کا دورہ چین کے موقع پر شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے سرکاری دورے کے دوران شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وُو لی سے ملاقات کی جس میں پاکستان کی توانائی ضروریات اور جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر مملکت کے دورہ چین کے موقع پر صدر مملکت کو کمپنی کے پاکستان میں جاری توانائی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جب کہ صدر زرداری نے پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں شنگھائی الیکٹرک کے کردار کو سراہا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ کمپنی نے نہ صرف بجلی کے منصوبوں کے ذریعے ملک کی ضروریات پوری کیں. بلکہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور سماجی و معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔صدر مملکت نے شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ اگر کوئی زیر التوا مسائل ہیں تو انہیں دوستانہ ماحول اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت حل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید یقین دہانی کرائی کہ پاکستانی حکومت چینی انجینئرز اور کارکنوں کے لیے محفوظ اور سازگار ماحول یقینی بنانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ملاقات کے دوران تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔ یہ منصوبہ تھر کے کوئلے پر مبنی پہلا کوئلہ گیسیفیکیشن اور فرٹیلائزر پراجیکٹ ہوگا جو نہ صرف توانائی کی ضروریات پوری کرے گا بلکہ زرعی شعبے کو بھی سہارا دے گا۔یہ یادداشت ایم ایف ٹی سی کول گیسیفیکیشن کے سی ای او شاہد تواوالا اور سینو سندھ ریسورسز/ شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او مسٹر لِن جیگن نے دستخط کی۔صدر مملکت کے ہمراہ خاتونِ اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن اور وزیر منصوبہ بندی و توانائی سندھ سید ناصر شاہ بھی موجود تھے جب کہ چین اور پاکستان کے سفراء نے بھی تقریب میں شرکت کی۔