Jasarat News:
2025-04-25@11:53:29 GMT

ہندو اور سِکھ انتہا پسندی سے برطانیہ کو خطرات لاحق

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

ہندو اور سِکھ انتہا پسندی سے برطانیہ کو خطرات لاحق

برطانیہ کے ہوم آفس کمیش نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہندو قوم پرستی اور خالصتان نواز انتہا پسندی برطانوی معاشرے اور ریاست کے لیے دو بڑے خطرات کے روپ میں ابھرے ہیں۔ ہوم آفس کمیشن اگست 2024 میں قائم کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کی ہندو قوم پرستی اور خالصتان نواز انتہا پسندی سے برطانیہ کی سلامتی کو غیر معمولی سطح پر خطرات لاحق ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ برطانیہ میں ہندو انتہا پسندی یعنی ہندُتوا کو ایک بڑا، خطرناک اور پریشان کن نظریہ تسلیم کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 2022 میں لیسٹر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ کے بعد ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تصادم سے برطانوی ادارے چونک پڑے تھے اور اس حوالے سے معاملات کو سمجھنے کی کوششیں شروع کی گئی تھیں۔

برطانوی وزارتِ داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندو قوم پرستی اور خالصتان نواز انتہا پسندی کو برطانیہ کو لاحق 9 بڑے خطرات میں شمار کیا گیا ہے۔ ہوم آفس کمیشن برطانیہ کے ہوم ڈپارٹمنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ یوویٹ کوپر نے 2024 میں قائم کیا تھا۔ لیک ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندو قوم پرستانہ انتہا پسندی ایک انتہا پسندانہ اور خطرناک نظریہ ہے۔ لیک ہونے والی رپورٹ کے مندرجات برطانوی اخبار دی گارجین میں شایع ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ میں خالصتان کی تحریک کو بھی ملک کی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

28 اگست 2022 کو لیسٹر میں پاک بھارت کرکٹ میچ کے بعد بھارتی نژاد برطانوی ہندوؤں اور پاکستانی نژاد برطانوی مسلمانوں کے درمیان تصادم کو حکومت نے سنجیدگی سے لیا تھا اور اس حوالے سے جامع تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ ہوم آفس کمیشن کی تیار کردہ رپورٹ میں ہندو قوم پرستی اور خالصتان نواز انتہا پسندی کے ساتھ ساتھ انتہائی دائیں بازو کی مسلم انتہا پسندی، بائیں بازو کے انتشار پسند عناصر، کسی ایک اشو پر انتہا پسندی کا مظاہرہ کرنے والوں، تشدد پسندی اور سازشی نظریات کو بھی سنگین خطرات میں شمار کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق انتہائی پریشان کن بات یہ ہے کہ خالصتان تحریک کے حمایت کرنے والے تشدد کو ہوا دیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خالصتان تحریک سے وابستہ کچھ لوگ مسلمانوں کے خلاف بھی نفرت انگیز پیغامات پھیلاتے ہیں۔ کچھ لوگ یہ سازشی نظریہ بھی پھیلا رہے ہیں کہ برطانیہ اور بھارت مل کر سِکھوں کے خلاف سرگرمِ عمل ہیں۔

ہوم آفس کمیشن کی رپورٹ میں بھارت کے بیرونِ ملک اقدامات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ دی ٹائمز آف انڈیا نے بتایا ہے کہ کینیڈا اور امریکا میں سِکھوں کے خلاف تشدد کے حوالے سے بھی رپورٹ میں تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

اس رپورٹ کی تیاری میں برطانوی وزارتِ داخلہ کے اداروں پریوینٹ دی ریسرچ، انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن (آر آئی سی یو) اور ہوم لینڈ سیکیورٹی، اینالسز اینڈ اِنسائٹ (ایچ ایس اے آئی) نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہوم ا فس کمیشن کیا گیا ہے رپورٹ میں رپورٹ کے

پڑھیں:

برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ

برطانیہ میں ایک بچے کے "دو بار پیدا ہونے" کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔

20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔

کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔

لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

حمل کے تقریباً 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔

اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔

خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔
 

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس چوری کا معاملہ: ایم کیوایم لندن کے طارق میر کیخلاف کیس ختم
  • بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت امریکہ کی حقیقت پسندی پر منحصر ہے، ایران
  • ارشد ندیم کو انڈیا آنے کی دعوت دینے پر بھارتی انتہا پسند نیرج چوپڑا کے پیچھے پڑ گئے
  • برطانوی میڈیا نے پہلگام واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنیوالوں کا تعلق لشکر طیبہ سے قرار دیدیا
  • بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کی جان کے لیے بھی خطرہ، مگر کیسے؟
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کے لیے دو دھاری تلوار، آئی ایل او
  • برطانوی وزیر ریلوے کو دوران ڈرائیونگ موبائل سننے پر جرمانہ
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کیلئے عالمی ایوارڈ
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ