دفتر میں تھکن محسوس کریں تو توانائی بحال کرنا بہت آسان ہے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
دن بھر کام کے دوران اچانک تھکن محسوس کرنا عام بات ہے، خاص طور پر دفتری ملازمین کے لیے، جو طویل وقت تک ایک ہی پوزیشن میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کام کے دوران اکثر تھکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں تو یہ پریشان کن بات نہیں ہے۔ 2 ایسے آسان طریقے ہیں، جن پر عمل کرکے آپ اپنی توانائی بحال کرنے کے ساتھ ساتھ خود کو دن بھر چاق و چوبند رکھ سکتے ہیں۔
کام کے دوران وقفہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ دفتری کام کے دوران کچھ دیر کا وقفہ لینا نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی توانائی بحال کرتا ہے۔ امریکا میں کی گئی تحقیق کے مطابق وقفہ لینے سے نہ صرف تھکاوٹ کم ہوتی ہے بلکہ نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے اور اگلے دن توانائی میں اضافہ محسوس ہوتا ہے۔
اس آسان کام کے لیے آپ چند منٹ کے لیے کسی کتاب یا مضمون کا مطالعہ کر سکتے ہیں، چائے یا کافی کا وقفہ لے سکتے ہیں یا پھر کرسی سے اٹھ کر کچھ دیر کے لیے چہل قدمی بھی کر سکتے ہیں۔
ساتھیوں کی مدد کریں، ان سے معاونت لیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ کام کے دوران اگر آپ کو اپنے ساتھیوں کی مدد اور تعاون حاصل ہو تو ذہنی دباؤ کم ہو جاتا ہے اور تھکاوٹ بھی کم محسوس ہوتی ہے۔ دفتری ماحول میں خوشگوار تعلقات کام کا دباؤ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اسی طرح آپ اپنے کام میں مختصر وقفہ کرکے ساتھیوں کی مدد بھی کر سکتے ہیں۔
اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ اپنے ساتھیوں سے بات چیت کریں، انہیں سپورٹ کریں یا ان کا تعاون لیں۔ ماحول کو خوشگوار رکھیں تاکہ کام کا دباؤ کم محسوس ہو۔ اسی طرح کسی مسئلے کی صورت میں ساتھیوں سے ان کی رائے پوچھیں، اس سے بھی ذہنی بوجھ میں کمی محسوس ہوتی ہے۔
کام کے دوران ایسی وجوہات جن سے تھکاوٹ بڑھتی ہے
پانی کی کمی: دن بھر کام کے دوران پانی پینا اکثر بھول جاتے ہیں، جس سے جسم میں ڈی ہائیڈریشن ہوتی ہے اور تھکن محسوس ہوتی ہے، لہٰذا دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پیجیے۔
بیٹھنے کا غلط انداز: اگر آپ کرسی پر جھک کر بیٹھتے ہیں تو کمر، گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ بڑھتا ہے، جس سے تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے، لہٰذا سیدھے بیٹھیں اور ہر گھنٹے بعد ہلکی ورزش کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محسوس ہوتی ہے کام کے دوران سکتے ہیں محسوس ہو کے لیے
پڑھیں:
’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا
اداکارہ و ٹی وی میزبان ندا یاسر ایک بار پھر اپنے مارننگ شو میں ملازمہ کی چوری کی کہانی سناتے ہوئے تنقید کا نشانہ بن گئیں۔
حال ہی میں ندا یاسر نے اپنے مارننگ شو میں اپنے گھر میں پیش آنے والے چوری کے واقعے کی تفصیلات بتائیں، ان کا کہنا تھا کہ جب میرے بچے چھوٹے تھے اور میں کوئی کام بھی نہیں کر رہی تھی تو بچوں کو اسکول لے کر جاتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ایک دوست نے اپنے گھر پر کام کرنے والی ملازمہ کی بیٹی کو میرے گھر پر کام کے لیے رکھوا دیا۔ اس وقت میرے بچے پلے گروپ میں تھے اور مجھے اسکول کے باہر دو گھنٹے انتظار کرنا پڑتا تھا اور اس دوران گھر پر ان کی ملازمہ اکیلی ہوتی تھی۔
ایک دن میری دوست نے کہا کہ میرے بچوں کا اسکول تمہارے گھر کے قریب ہے اور ملازمہ اسکول میں اکیلی بیٹھی رہتی ہے، اگر اجازت ہو تو وہ تمہارے گھر آکر اپنی بیٹی (ملازمہ) کے پاس وہ وقت گزار سکتی ہے جب تک بچوں کے اسکول کی چھٹی نہیں ہو جاتی تو میں نے اجازت دے دی۔
میزبان کے مطابق جب وہ اپنے بچوں کے ساتھ اسکول جاتیں تو گھر میں صرف ملازمہ اور اس کی ماں موجود ہوتی تھیں اور پورا گھر ان کے حوالے ہوتا۔ اس دوران وہ دونوں گھر سے قیمتی سامان چوری کرتی رہیں اور جب تک وہ ملازمہ ان کے گھر میں کام کرتی رہی، گھر سے خاصا سامان چوری ہوتا رہا جن میں کپڑے اور جیکٹس بھی شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ڈرامہ ’جنت سے آگے‘ کی کہانی ندا یاسر کی ہے؟
ندا یاسر نے مزید کہا کہ ان سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے ملازمہ پر اندھا بھروسہ کیا اور دوسرا یہ کہ وہ اپنی سہیلی کو انکار بھی کر سکتی تھیں۔ اور اس وقت سمجھ آیا کہ آپ کو انکار آنا چاہیے۔ اب اگر میرے گھر کوئی کام کرتا ہے تو ملازمین کے گھر والوں کو اس وقت آنا منع ہے جب میں گھر پر نہ ہوں۔
سوشل میڈیا صارفین ندا یاسر کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے ایک صارف نے کہا کہ ایک شو ندا صرف اکیلے کریں اور ہمیں بتائیں کے کتنی دفعہ ان کے گھر چوری ہوئی ہے۔ صارف نے کہا کہ ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے کہ ان کے گھر کیسے چوری ہوئی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے بدا یاسر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ندا باجی کے گھر جتنی چوریاں ہوئی ہیں پورے کراچی میں نہیں ہوئیں۔ ثبور نامی صارف نے کہا کہ ندا یاسر کی باتیں سننے کے بعد سارے ملازمین کو گھر سے نکال کر خود جھاڑو پکڑ لینا چاہیے۔ جبکہ ایک صارف نے طنزاً کہا کہ ’ندا یاسر اور ان کے ملازموں کے کیوٹ قصے‘۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ ندا یاسر کو بیرون ملک جا کر لپ اسٹک لگانا مہنگا پڑ گیا، سوشل میڈیا صارفین کی کڑی تنقید
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی ندا یاسر نے بتایا کہ جب ان کے بیٹے بالاج کی پیدائش ہوئی تو انہوں نے ایک فلپائنی ملازمہ کو نوکری پر رکھا تاکہ گھر کے کاموں میں مدد مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اعتماد کا غلط فائدہ اٹھایا گیا، وہ ملازمہ موبائل فونز اور باہر سے خریدی گئی اشیا چوری کرتی رہی۔ ایک دن انہیں شک ہوا کہ ان کے پرس سے یوروز غائب ہوئے ہیں۔ یہی سے شک ہوا کہ ملازمہ چور ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ندا یاسر ندا یاسر چوریاں ندا یاسر ملازمہ