کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) کراچی پریس کلب کے سینئر رکن اور روزنامہ جسارت کراچی کے سابق سینئر رپورٹر اور بلدیاتی امور کے ماہر صحافی محمد انور کو اسماعیل گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔

محمد انور مرحوم کو2005میں فالج کا اٹیک ہوا تھا جبکہ وہ گزشتہ دو ہفتے سے شدیدعلیل تھے اور قومی ادارہ برائے امراضِ قلب( این آئی سی وی ڈی ) میں داخل اور وینٹی لیٹر میں پر تھے۔ وہ بدھ کی شب خالق حقیقی سے جاملے۔مرحوم کی نماز جنازہ بدھ کے روز بعد نماز ظہر دارارقم مسجد لانڈھی نمبر 1 چھوٹی مارکیٹ میں ادا کی گئی جبکہ تدفین اسماعیل گوٹھ قبرستان لانڈھی میں کی گئی۔

محمد انورکی نمازہ جنازہ میںلانڈھی ٹاو ٔن کے چیئرمین عبدالجلیل ،کراچی پریس کلب کے سیکرٹری سہیل افضل خان ، کراچی یو نین آف جرنلسٹس دستور کے سابق صدور طارق ابو الحسن ،خلیل ناصر ،سینئر صحافیوں مظفر اعجاز ،مسعود انور،نصر اللہ چوہدری ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات سید زاہد عسکری،الخدمت فاؤنڈیشن کے اعجاز اللہ خان سمیت مرحوم کے عزیز و اقارب ،سیاسی ،مذہبی و سماجی شخصیات اور مرحوم کے عزیز و اقارب نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مرحوم نے دو بیٹوں اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑا ہے۔

دریں اثنا جسارت کے چیف ایڈیٹر شاہنواز فاروقی،سی ای او ڈاکٹر عبدالواسع،سی او او سید طاہر اکبر اور کارکنان جسارت نے محمد انور کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی کامل مغفرت فرمائے، مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے بھی سینئر صحافی محمد انور کے انتقال پر دلی دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے ایک طویل عرصے تک بلدیاتی رپورٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور حقیقی معنوں میں کراچی کے مسائل کو اجاگر کیا، انہوں نے اپنے کالم نگاری کے ذریعے بھی کراچی کے حوالے سے خدمات انجام دیں، وہ سچے، نڈر اور بے باک صحافی تھے، ان کی خدمات کو یادرکھا جائے گا، انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ محمد انور کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔

گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن اور ایپی لیپسی فاؤنڈیشن کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے روزنامہ جسارت کراچی کے سابقہ رپورٹر، کالم نویس اور بلدیاتی امور کے ماہر سینئر صحافی محمد انور کی وفات پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرحوم محمد انور ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی جدوجہد میں اپنے قلم و تحریر سے حصہ ڈالتے رہے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ انہوں نے محمد انور کی مغفرت، درجات کی بلندی اور تمام لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

مزید برآں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ، سیکرٹری سہیل افضل خان اور مجلس عاملہ نے محمد انور کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے کہا کہ غم اس گھڑی میں محمد انور کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔انہوںنے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کراچی پریس کلب کے محمد انور کی اللہ تعالی صبر جمیل انہوں نے کراچی کے دعا کی

پڑھیں:

پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی

عوام پاکستان پارٹی کے کنوینیر،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے. پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے. کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔آئی بی اے کراچی مین کیمپس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ طلبہ کا ایک خصوصی سوال و جواب کے سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ کو پاکستان کے موجودہ چیلنجز، قیادت، گورننس، اور ملکی مستقبل کی سمت پر کھل کر سوالات کرنے اور خیالات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔یہ تقریب آئی بی اے کے اسکول آف اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز کے زیر اہتمام منعقد کی گئی، جس کی نظامت معروف ماہر تعلیم اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس اکبر زیدی نے کی۔سیشن میں ملکی سیاسی صورتحال، گورننس کی کمزوریاں، اور اصلاحات کی ضرورت جیسے موضوعات پر کھل کر گفتگو ہوئی۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دریائے سندھ کی نئی کینالز کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کینالز کا مسئلہ آج کا نہیں، میں نومبر میں سکھر آیا تھا، تب بھی لوگ بات کر رہے تھے، وفاقی حکومت آج تک واضح نہیں کر سکی کہ کینالز سندھ کے پانی پر کیا اثر ڈالیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ عوام کے اندر شدید بے چینی ہے، سڑکیں بند ہیں، مگر نہ میڈیا رپورٹ کر رہا ہے نہ مسئلے کے حل کی کوئی سنجیدہ کوشش ہو رہی ہے.اج پیپلز پارٹی وفاق کے اندر حکومت کا حصہ ہے تو کس طرح اپنے اپ کو اسے لا تعلق کر سکتے ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس پارٹی کا کام ہے کہ وہ سینٹ کے اندر قومی اسمبلی میں اس سلسلے کے اندر ایشو پر کلئرٹی قائم کریں وضاحت ہو کہ یہ ایشو ہے کیا اس کے اثرات ملک کے عوام پر ملک کی کسان پر کیا اثر پڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ سی سی آئی کی میٹنگ فوری بلائی جائے تاکہ اس حساس معاملے پر شفافیت لائی جا سکے۔ جتنی دیر کریں گے. اتنا شک و شبہ بڑھے گا اور صوبوں کے درمیان خلا ہوگا، جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا ہندوستان اکثر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے بجائے پاکستان پہ الزام لگاکرسیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جب کہ اصل مسائل کو پس پشت ڈال دیتا ہے۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ واقعے کو ایک بہت بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا تقریباً 26 سے زائد جانیں ضائع ہوئیں نہتے لوگوں پر حملے کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات صرف ہندوستان تک محدود نہیں بلکہ پاکستان کے اندر بھی اس نوعیت کے مسائل موجود ہیں۔ اس کی پاکستانی مذمت ہی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کرپشن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا 25 سال ہو گئے. نیب کے مطابق لگتا ہے کہ سب سیاست دان پاک دامن ہیں سیاستدانوں اور سرکاری ملازمین سے سوال ہونا چاہیے کہ وہ اپنے اخراجات کیسے پورے کرتے ہیں؟ یہ سوال پوری دنیا پوچھتی ہے کرپشن کو ختم کیلئے واحد راستہ ہے۔مہنگائی اور کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسان تباہ ہو رہا ہے. گندم اٹھانے والا کوئی نہیں، اور حکومت نے قیمت 2200 سے 4000 تک پہنچا دی تھی. پاکستان اس کا بوجھ برداشت کرتا ہے کسان ناکام تو ملک کی معیشت بھی ناکام ہوگی کسان کا کوئی نہیں سوچتا۔ انہوں نے مسنگ پرسنز کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ کمیشن آج تک ان افراد کو ڈاکیومنٹ نہیں کر سکا اور حکومت حقائق عوام سے چھپا رہی ہے۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام کے سامنے تمام سچ لایا جائے۔ یہ ہمارا قومی فرض ہے کہ حقائق کو سامنے لائیں. تاکہ ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد مضبوط ہو سکے۔حکمران اج ہمارے وہ حکمران ہیں جو عوام کے اندر جا نہیں سکتے جو ان کو ڈیٹا دیا جاتا ہے اس کی بنیاد پہ بات کرنی شروع کردیتے ہیں جبکہ مسنگ پرسنز کے ڈیٹا کو ڈاکیومنٹ کیا جانا چاہیے۔طلبہ سے سوال جواب کے سیشن کے دوران عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہم آج بھی جمہوری اقدار کو اپنانے میں ناکام ہیں، سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ کو ایک فورم پر بیٹھ کر کھلے مکالمے کرنے چاہئیں تاکہ قومی معاملات بند کمروں کی بجائے عوامی سطح پر شفاف انداز میں حل ہوسکیں۔انہوں نے کراچی کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے. کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے. بلدیہ ٹاؤن میں لوگ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں مگر وہاں پانی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی ایک انوکھا شہر ہے، جہاں رات 1 سے 5 بجے تک بجلی سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہے جب تک کراچی ترقی نہیں کرے گا، ملک بھی ترقی نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا ملک کی تین بڑی سیاسی جماعتیں اگر سنجیدہ اصلاحات کریں تو پاکستان بہتری کی طرف جا سکتا ہے. لیکن بدقسمتی سے وہ عوام کے بنیادی مسائل پر کام نہیں کرتیں۔شاہد خاقان نے کہا کہ آج ہر اپوزیشن جماعت کے پاس کہیں نہ کہیں حکومت ہے. مگر کوئی بھی رول ماڈل نہیں بن رہا۔انہوں نے کہا  وزیر اعظم بننا بانی پی ٹی آئی کی پہلی نوکری تھی. جسے سمجھنے میں وقت لگا۔ جیل میں سب سے زیادہ سوچنے اور سیکھنے کا وقت ملتا ہے. بانی پی ٹی آئی کے لیے آج ریفلیکٹ کرنے کا وقت ہےاگر خیبرپختونخوا حکومت منرلز کی لیزز پبلک کر دے تو سب حیران ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا پاکستان میں 23 سال بعد الیکشن ہوئے. ہم نے نتیجہ نہ مانا اور ملک ٹوٹ گیا. ہر الیکشن میں کسی کو ہروایا گیا اور کسی کو جتوایا گیا. میں نے 10 الیکشن لڑے ہیں. ہر ایک میں مختلف حالات رہے۔انہوں نے وزرا پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں کیونکہ ہر مسئلہ صرف وزیر اعظم کے پاس لے جانا درست حکمرانی کی نشانی نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سپر اسٹورز اور سپر  مارکیٹوں میں برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے کا فیصلہ
  • رانا ثناء اللہ نے مودی کی سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیدیا
  • بڑھتے زرمبادلہ کے ذخائر، بہتر کریڈٹ ریٹنگ، مہنگائی میں کمی اہم کامیابیاں: وزیر خزانہ
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی
  • بانی پی ٹی آئی پر غیر اعلانیہ پابندی عائد، ذہنی و جسمانی اذیت دی جارہی ہے، قاضی انور ایڈووکیٹ
  • پہلگام واقعے میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں، غلام محمد صفی
  • علاقائی راہداریوں، تجارتی روابط اور جنوبی-جنوبی تعاون کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
  • کراچی پورٹ ٹرسٹ میں لوٹ مار کا مقابلہ ایف بی آر بھی نہیں کر سکتا: خواجہ آصف
  • صنعتوں کو گراؤنڈ رینٹ ادائیگی کے نوٹس کیخلاف میئر کراچی عدالت طلب
  • آسٹریلوی پریزنٹر ایرن ہالینڈ نے کھائی کراچی کی نلی بریانی، ذائقے سے متعلق کیا کہا؟