مشہور آنجہانی بالی ووڈ اداکارہ سری دیوی اور پروڈیوسر بونی کپور کی بیٹی، خوشی کپور کا کہنا ہے کہ پلاسٹک سرجری کروانا کوئی بڑی بات نہیں ہے اور پلاسٹک پلاسٹک کہنا کسی کی بےعزتی کرنے کے مترادف ہے۔

حال ہی میں خوشی کپور نے ایک انٹرویو کے دوران کاسمیٹک پروسیجرز پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ خوشی نے یہ بھی کہا کہ فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے سے پہلے ہی لوگ ان کے بارے میں منفی خیالات رکھتے تھے، اداکارہ کے مطابق ’لوگوں نے میرے بارے میں پہلے سے ہی رائے قائم کر رکھی تھی، زیادہ تر منفی۔‘ 

A post common by Curly Tales | A Fork Media Group Co.

(@curly.tales)

خوشی کپور جنہوں نے 2024 میں انسٹاگرام پر اپنی ناک کی سرجری اور لپ فلرز کروانے کا اعتراف کیا تھا، نے کہا کہ اپنی خوبصورتی میں اضافے کیلئے کاسمیٹک سرجری کروانا  کوئی بڑی بات نہیں، لوگ ’پلاسٹک‘ کو سب سے بڑا طعنہ سمجھ کر پلاسٹک پلاسٹک کہتے ہیں‘۔

انٹرویو میں انہوں نے اپنی شخصیت پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ وہ بچپن میں بےحد توجہ کی خواہش رکھتی تھیں، اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میں چاہتی تھی کہ سب مجھ پر توجہ دیں‘۔

A post common by Curly Tales | A Fork Media Group Co. (@curly.tales)

یاد رہے کہ خوشی کپور کی بڑی بہن جھانوی کپور کو بھی پلاسٹک سرجری کروانے کے باعث تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جبکہ فلم ’آرچیز‘ کی ریلیز کے بعد سے خوشی بھی اسی وجہ سے خبروں کا حصہ بنی رہتی ہیں۔

خوشی کپور حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’لو یاپا‘ میں عامر خان کے بیٹے جنید خان کے ساتھ مرکزی کردار نبھاتی نظر آرہی ہیں۔  

A post common by Zee Music Company (@zeemusiccompany)

 

TagsShowbiz News Urdu

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل خوشی کپور

پڑھیں:

امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط

یمنی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کے علاوہ دنیا بھر کے ممالک کو ایک خط بھیج کر امریکی جرائم پر بین الاقوامی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اس ملک نے یمن پر ایک ہزار کے قریب وحشیانہ حملے کیے ہیں اور اس کا ہدف صیہونیوں اور ان کے جرائم کی حمایت کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایسے وقت جب امریکہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی رژیم کے جرائم کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس مقصد کے لیے یمن میں عام شہریوں اور شہری مراکز پر وحشیانہ جارحیت انجام دینے میں مصروف ہے اور حالیہ ہفتوں میں اس ملک کے سیکڑوں شہریوں کا قتل عام کر چکا ہے، یمنی وزیر خارجہ جمال عامر نے گذشتہ رات بین الاقوامی تنظیموں اور مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں یمن کے خلاف وحشیانہ امریکی جارحیت کی مذمت کی گئی ہے اور ان سے اس جارحیت کو ختم کرنے کے لیے واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ خط انسانی حقوق کونسل کے صدر، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور اس کونسل کے اراکین، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر، سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے علاوہ دنیا کے تمام ممالک اور بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کو بھیجا گیا ہے۔ ان خطوط میں یمنی وزیر خارجہ نے یمن کے عوام اور خودمختاری کے خلاف تمام امریکی جرائم کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد بین الاقوامی کمیٹی کے قیام پر زور دیا اور تاکید کی: "امریکہ نے اب تک یمن کے خلاف تقریباً ایک ہزار فضائی حملے کیے ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں بے گناہ افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔"
 
یمن کے وزیر خارجہ جمال عامر نے اپنے خط میں مزید لکھا: "امریکہ نے یمن میں درجنوں شہری بنیادی ڈھانچوں بشمول بندرگاہیں، ہوائی اڈے، فارمز، صحت کی سہولیات، پانی کے ذخائر اور تاریخی مقامات کو بھی فضائی جارحیت نشانہ بنایا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال راس عیسی کی بندرگاہ کو نشانہ بنانا تھا جس کے نتیجے میں 80 شہری شہید اور 150 زخمی ہوئے۔" اس یمنی عہدیدار نے مزید لکھا: "اس کے علاوہ، امریکہ جان بوجھ کر امدادی کارکنوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے جن میں دارالحکومت صنعا کے شعوب محلے میں واقع فروہ فروٹ مارکیٹ بھی شامل ہے جو اتوار کی رات مجرمانہ امریکی جارحیت کا نشانہ بنا اور اس کے نتیجے میں 12 شہری شہید اور 30 ​​دیگر زخمی ہو گئے۔" انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "یمن کے خلاف امریکی وحشیانہ جارحیت پر عالمی برادری کی خاموشی امریکیوں کو خونریزی جاری رکھنے اور یمنی قوم کے وسائل اور سہولیات کو تباہ کرنے میں مزید گستاخ بنا رہی ہے۔ یمن کے خلاف امریکی جارحیت کا مقصد بحیرہ احمر میں کشتی رانی کی حفاظت نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد غاصب صیہونی رژیم اور معصوم شہریوں کے خلاف اس کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کرنا ہے۔" یمنی وزیر خارجہ جمال عامر نے اپنے خط کے آخری حصے میں لکھا: "یمن کے خلاف امریکہ کی وحشیانہ جارحیت صیہونی رژیم کے خلاف یمن کے محاصرے کو توڑنے اور فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے مجرمانہ اہداف کے حصول اور ان کے منصفانہ مقصد کو تباہ کرنے میں اس رژیم کی حمایت کی کوششوں کا حصہ ہے اور یمنی عوام کو غزہ میں فلسطین قوم کی حمایت پر مبنی دینی اور اخلاقی موقف سے ہٹانے کی مذبوحانہ کوشش ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے کی مذمت کرنے پر مشی خان پاکستانی اداکاروں پر کیوں برس پڑیں؟
  • کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
  • فواد خان کا بالی ووڈ اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیا رہا؟
  • کراچی: اسٹریٹ کرائم میں ملوث باپ بیٹی گرفتار
  • فواد خان نے فلم عبیر گلال میں کام کرنے کی وجہ بتا دی
  • ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
  • پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم
  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا
  • امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط