Jang News:
2025-04-26@04:45:00 GMT

کیس جسٹس منصور کے ریگولر بینچ میں کیسے فکس ہوا؟ وضاحت طلب

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کیس جسٹس منصور کے ریگولر بینچ میں کیسے فکس ہوا؟ وضاحت طلب

سپریم کورٹ آف پاکستان ( ایس سی پی ) نے کسٹم ایکٹ تشریح کیس میں عدالت عظمیٰ کی فکسر برانچ کے افسران کو نوٹس جاری کردیا۔

ذرائع کے مطابق ایس سی پی رجسٹرار آفس نے نوٹس کے ذریعے استفسار کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ کے ریگولر بینچ میں قانونی تشریح کا مقدمہ کیسے فکس ہوا؟

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ فکسر برانچ کے افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

نوٹس کے متن کے مطابق بتایا جائے کہ آئینی بینچ کا مقدمہ جسٹس منصور علی شاہ کی ریگولر بینچ میں کیسے لگ گیا؟

ذرائع رجسٹرار آفس کے مطابق افسران سے نوٹس پر 7 روز میں جواب مانگا گیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ کے بینچ نے کسٹم ڈیوٹی ایکٹ مقدمہ آرٹیکل 191 اے کے تناظر میں سننے کا فیصلہ کیا تھا، پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے کسٹم ڈیوٹی ایکٹ کا مقدمہ آئینی بینچ کو بھجوادیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کی سازش کھل کر سامنے آگئی

اسلام آباد:

بھارت کی پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان کے خلاف سازش کھل کر سامنے آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق پہلگام فالس فلیگ حملے کے پیچھے چھپے بھارتی محرکات کھل کر اُس وقت سامنے آئے جب وزیر خارجہ نے سفارتی تعلقات اور سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔

ذرائع کے مطابق پہلگام حملے کے بعد بھارت کی آبی جارحیت کھل کر سامنے آگئی جبکہ بھارت کسی بھی طرح قانونی طور پر اس معاہدے کو یک طرفہ ختم نہیں کر سکتا۔

ہندوستان نے اپنا غیر ذمہ دارانہ اور مذموم چہرہ دنیا کو دکھا دیا اور پہلگام فالس فلیگ کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر یک طرفہ معطل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق یہ مذموم حرکت 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ معاہدے کی شق نمبر12۔ (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں۔

ذرائع کے مطابق بھارت  نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا، سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian , lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا۔ جس میں عالمی بینک بھی بطور ثالت شامل ہے۔

معاہدے کی روح سے بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا جبکہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل  اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی قید دو سے 3 پاکستانیوں کو جیل سے غائب کردیا گیا
  • تھائی لینڈ میں فوجی طیارہ گر کر تباہ؛ تمام افسران ہلاک
  • عمران خان کی مقبولیت سے متعلق بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، عارف علوی کی وضاحت
  • ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کے لیے 3 نام فائنل
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس سنگل بینچ میں کیسے لگ گیا؟ رپورٹ طلب
  • این ٹی ڈی سی میں ناقص کارکردگی پر افسران کیخلاف بڑی کارروائی
  • پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کی سازش کھل کر سامنے آگئی
  • قومی بچت کی سکیموں کی شرح منافع میں ردو بدل  
  • شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹ گئی، عمران خان کا اظہار تشکر
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر