رانا ثنا اللہ سے قازقستان کے سفیر یرژان کستافین کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور پاکستان میں تعینات قازقستان کے سفیر کے مابین ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں راہنماؤں میں کھیل، سیاحت، علاقائی رابطہ اور ثقافت کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم کے مشیرکا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں قازقستان کی حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ اور پاکستان میں تعینات قازقستان کے سفیر یرژان کستافین کے مابین ملاقات ہوئی۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے بین الصوبائی رابطہ، کرن عمران ڈار کی بھی ملاقات میں شریک تھیں، ملاقات کے دوران پاکستان اور قازقستان کے درمیان باہمی دلچسپی و تعاون کے دو طرفہ امور زیر بحث آئے۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں راہنماؤں میں کھیل، سیاحت، علاقائی رابطہ اور ثقافت کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں قازقستان کی حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں، سیاحت اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون سے پاکستان اور قازقستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان کھیلوں کے شعبے میں تعاون پر میمورنڈم آف انڈرسٹینڈنگ پر کام کیا جا رہا ہے۔ قازق سفیر یرژان کستافین نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان کے مابین سپورٹس کے شعبے میں ایم او یو، جوائنٹ انٹر گورنمنٹ کمیشن کی میٹنگ میں سائن ہو گا۔ یرژان کستافین نے کہا کہ پاکستان قازقستان کا ایک اہم سٹریٹجک پارٹنر ہے، کھلاڑیوں کی ٹریننگ کے لئے قازقستان انٹر نیشنل کوچز کو پاکستان بھیجے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان اور قازقستان کے ملاقات کے کے درمیان نے کہا کہ
پڑھیں:
’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
سینیٹر رانا ثنااللّہ خان نے نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟
رانا ثنااللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہونی چاہیے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو بھی صاف جواب دے دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جولائی 2008 میں شروع کیا گیا، جو پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ نیٹ ورک ہے۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو براہِ راست نقد امداد فراہم کرکے غربت کم کرنا ہے۔
2016 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 54 لاکھ افراد اس پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے۔ اس پروگرام کے ساتھ وقتاً فوقتاً کئی کرپشن اسکینڈلز جڑے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رانا ثنا ریفامرز