دبئی مسلسل پانچویں سال دنیا کا سب سے صاف ترین شہر قرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)جاپان کی موری میموریل فانڈیشن کے انسٹی ٹیوٹ فار اربن اسٹریٹیجیز کی گلوبل پاور سٹی انڈیکس ( جی پی سی آئی ) کی حالیہ رپورٹ میں دبئی کو مسلسل پانچویں سال دنیا کا سب سے صاف ستھرا شہر قرار دیا گیا ہے۔ دبئی نے دنیا بھر کے47سے زائد شہروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے شہر کی صفائی کے معیار پر 100 فیصد اسکور حاصل کیا۔یہ کامیابی دبئی میونسپلٹی کی انتھک کوششوں اور حکومتی و نجی شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔یہ اقدامات دبئی کی انٹیگریٹڈ ویسٹ مینجمنٹ اسٹریٹجی 2041کے مطابق کیے گئے ہیںجس کا مقصد 2041 تک کچرے کی پیداوار میں 18 فیصد کمی اور لینڈ فلز سے 100 فیصد کچرے کی منتقلی کو یقینی بنانا ہے۔ دبئی میونسپلٹی کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل مروان بن غلیطہ نے کہا کہ دبئی کی عالمی درجہ بندی میں قائدانہ پوزیشن اسکے وژن کی عکاسی کرتی ہے جس کا مقصد دنیا کا بہترین شہر بننا ہے جہاں رہنا اور کام کرنا ممکن ہو۔ شہر کی مختلف شعبوں میں کامیابیاں متحدہ عرب امارات کی قیادت کے وژن کو اجاگر کرتی ہیں۔ انہوں نے دبئی میونسپلٹی کی صاف ستھرائی پر معمور ٹیموں کی کوششوں کی تعریف کی جو 3200سے زائد مانیٹرز، سپروائزرز اور انجینئرز پر مشتمل ہے جن کی محنت کے باعث دبئی مسلسل پانچویں سال صاف ترین شہر قرار دیا گیا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ چکن گونیا وائرس کی ایک نئی اور ممکنہ طور پر عالمگیر وبا دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، جس کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، دنیا بھر میں 5.6 ارب افراد اس وائرس کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ یہ وائرس 119 ممالک میں رپورٹ ہو چکا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روجاس الواریز کا کہنا تھا کہ "چکن گونیا کو عام طور پر زیادہ جانا پہچانا وائرس نہیں سمجھا جاتا، لیکن یہ بیماری بخار اور شدید جوڑوں کے درد کا باعث بنتی ہے جو اکثر مریض کو معذور بنا دیتی ہے، اور بعض کیسز میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔"
انہوں نے یاد دلایا کہ 2004-2005 میں چکن گونیا کی ایک بڑی وبا بحر ہند کے جزائر سے شروع ہوئی تھی اور بعد میں یہ دنیا بھر میں پھیل گئی تھی، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2025 کے آغاز سے اب تک ری یونین، مایوٹے اور ماریشس میں چکن گونیا کے بڑے پیمانے پر کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو کہ پچھلی وبا جیسے خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی ٹیم اس وقت صورتحال کا تجزیہ کر رہی ہے تاکہ مؤثر حکمت عملی تیار کی جا سکے اور دنیا کو ایک اور ممکنہ مہلک وبا سے بچایا جا سکے۔