یکم فروری سے پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) یکم فروری سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم فروری سے ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر اور پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔ حکومت نئے سال کے پہلے ماہ کے دوران دو مرتبہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں اکتوبر 2024 کے بعد سے تیل کی قیمتیں 80 ڈالر فی بیرل کی سطح سے نیچے ٹریڈ کرتی رہیں تاہم دسمبر
2024 میں اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل کی سطح سے اوپر گئی۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے بعد عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی قیمت 81.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تیل کی قیمت
پڑھیں:
وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
اسلام آباد:وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔
وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔
وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔