لاہور:

وزارت داخلہ برطانیہ کی خفیہ رپورٹ ’’Rapid Analytical Sprint‘‘لیک۔ بھارت سے درآمد شدہ انتہا پسندانہ نظریے ’’ہندوتوا‘‘برطانوی شہریوں کی جان ومال کے لیے خطرہ قرار دیدیا ہے۔

یہ رپورٹ برطانیہ میں مسلمانوں پر ہندو انتہا پسندوں کے بڑھتے حملوں کے بعد وزیر داخلہ  ایوٹ کوپر کی ہدایت پر وزارت کے اعلی ماہرین نے تیار کی، اْدھر کینیڈا میں حکومت کے بنائے خصوصی کمیشن (Foreign Interference Commission) کی سربراہ جسٹس ہوگے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا۔

بھارتی حکومت اگلے کینیڈین الیکشن میں اپنے پسندیدہ امیدواروں کو رشوت اور بھاری چندے دیکر میں جتوانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ مخالفین کو دھمکیاں دی گئیں، ان پر سائبر حملے کیے گئے اور بدنام کرنے کی آن لائن مہمیں چلائی گئیں۔

کینیڈین جسٹس نے بھارتی حکومت کی دخل اندازی کو ’’ناقابل برداشت‘‘ اور ’’شرمناک ‘‘قرار دیا، فلوریڈا میں تقریر کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے بھی بھارت پہ تنقید کی اور کہا بھارت نے امریکی سامان پر بلند ٹیرف (ٹیکس ) لگا رکھے ہیں،

اب یہ (فراڈ) نہیں چلے گا، معنی یہ بھارت ٹیرف کم کرے ورنہ بھارتی سامان پہ امریکی ٹیرف بڑھیں گے، نیز ٹرمپ نے مطالبہ کیا بھارت امریکی اسلحہ زیادہ خریدے ایسا ہوا تو بھارت و روس کے تعلقات متاثر ہوں گے،یہ عیاں ہے، مودی سرکار نے عالمی سپرپاور بننے کے جنون میں دنیا میں خود کو بدنام کر لیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔

چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔

چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔

ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔

 

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • صدر ٹرمپ کا چین پر ٹیرف میں کمی کا عندیہ، امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع
  • چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد ممکن ہے‘ٹیرف کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے.ٹرمپ
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ