Jasarat News:
2025-04-25@11:36:19 GMT

جامشورو،پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

جامشورو (نمائندہ جسارت) جامشورو میں یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر کی طرح ڈسٹر کٹ پریس کلب جامشورو کے صدر اور ڈسٹرکٹ پریس کلب حیدرآباد کے نائب صدر عرفان برفت ڈسٹرکٹ پریس کلب جامشورو کے علا وہ دیگر عہد یدار ا ن شاہد خٹک، حاکم علی چانڈیو، علی محمد مگسی، احمد علی اَبڑو، سہیل جویو، اسد منگریو، مرتضیٰ نوحانی، حیات میرانی اور دیگر کی قیادت میں پر یس کلب سے احتجاجی ریلی نکال کر شہر کا گشت کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور متنازعہ بِل 2025 نامنظور، کالے قانون واپس لو، ظلم کے خلاف جنگ جاری ہے اور جاری رہے گی، کے فلک شگاف نعرے بازی کرتے ہوئے پریس کلب پہنچے، جہاں مظاہرین نے پیکا ایکٹ کے خلاف مذمت کرتے ہوئے اسے صحافت کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ پریس کلب کے صدر عرفان برفت نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالے قانون کی مانند ہے جس کا مقصد صحافیوں کو آزادانہ رپورٹنگ سے روکنا اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں مشکلات پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو دباؤ میں لینے کے ہر حربے کو ناکام بنائیں گے، صحافیوں کا کہنا تھاکہ پاکستان میں آزادیِ صحافت پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور صحافیوں کے حقوق کا دفاع ہر صورت میں کیا جائے گا، آزادی اظہار پر حملہ بلکہ حقیقی جمہوریت پر حملہ ہے، صحافیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون پر نظرثانی کرتے ہوئے صحافیوں کو ان کے کام کرنے میں مکمل آزادی دی جائے تاکہ وہ بغیر کسی خوف یا دباؤ کے عوامی مفاد میں آزادانہ طور پر رپورٹنگ کر سکیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا موجودہ حکومت بھی آمریت کے راستے پر چل رہی ہے، ہم نے ماضی میں کسی کالے قانون کو قبول نہیں کیا اور نہ اَب کریں گے، ہم اِظہار رائے کی آزادی کا تحفظ کریں گے، حکومت کو کالے قانون کو فوراً واپس لینا چاہیے۔ صحافیوں کا کہنا تھا حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس جامشورو ڈویژن نے پیکا پیکا ایکٹ کے خلاف بھر پور احتجاج کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کے قانون کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف ملک بھر کے صحافی سڑکوں پر آئے ہیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا صحافیوں نے ڈکٹیٹر اَیوب کی آمریت سے لے کر ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں بھی آزادانہ صحافت کے لیے آواز بلند کرتے رہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ کے کالے قانون کرتے ہوئے پریس کلب کے خلاف

پڑھیں:

نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج

سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور اہم شخصیات کے خلاف جعلی اور نازیبا ویڈیوز کی اپ لوڈنگ کے معاملے پر پولیس نے سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ ڈی آئی جی انویسٹیگیشن سید ذیشان رضا کی ہدایت پر مختلف تھانوں میں 24 گھنٹوں کے دوران پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کا کہنا ہے کہ قومی اداروں کی تضحیک اور ان کے خلاف قابل اعتراض مواد کی تشہیر میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ایسے افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی تاکہ قانون کی حکمرانی قائم رہے۔

مزید پڑھیں: معروف ٹک ٹاک اسٹار امشا رحمان نے نازیبا ویڈیو لیک کرنے والے ملزم کو کیوں معاف کیا؟

انہوں نے کہا کہ ان سرگرمیوں کا مقصد معاشرتی انتشار اور اداروں کے خلاف منافرت کو ہوا دینا ہے۔ ان عناصر کو قانون کی گرفت میں لا کر مثال بنایا جائے گا۔ ڈی ایس پی سائبر کرائم کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کے خلاف قانونی شواہد کی بنیاد پر مضبوط چالان تیار کیا جائے گا تاکہ انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

پولیس حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ذمہ دارانہ سوشل میڈیا رویہ اپنائیں اور ایسی کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیکا ایکٹ سوشل میڈیا سید ذیشان رضا لاہور

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملہ، بھارتی اقدامات کیخلاف آزاد کشمیر میں متعدد احتجاجی مظاہرے
  • نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
  • پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
  • ملتان میں آزادی صحافت پر حملہ، سینیئر صحافی ارشد ملک اغواء ، صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ،بازیابی کا مطالبہ
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج