اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بیرون ملک پاکستانی بھکاریوں کی روک تھام کا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا،بل وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کیاگیا،بل کےمطابق بھیک مانگنے کیلئے بھرتی کرنے، پناہ دینے والے کو 7سال قید، 10لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق  بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ منظم بھیک مانگنے سے مراد کسی شخص کو جان بوجھ کر فراڈ یا خیرات وصول کرنے میں ملوث کرنا ہے،قسمت کا حال بتا کر، کرتب دکھا کر بھیک مانگنا منظم بھیک مانگنا کہلاتا ہے،منظم بھیک مانگنے سے مراد بہانے سے اشیا فروخت کرنا بھی ہے،زبردستی گاڑیوں کے شیشے صاف کرنا بھی منظم بھیک مانگنا ہے۔

نیشنل یونیورسٹی آف سکیورٹی سائنسز بل صدر کی جانب سے واپس کرنے کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ 

بل میں مزید کہا گیا ہے کہ زخم، بیماری، معذوری دکھا کر خیرات مانگنا بھی منظم بھیک کہلاتا ہے،خود کو بطور نمائش استعمال ہونے دینا بھی منظم بھیک کے زمرے میں آتا ہے،مسئلے کی حساسیت کے پیش نظر بھیک مانگنے کو جرم قرار دینے کی ضرورت ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میلنگ، نیشنل سرٹ نے الرٹ جاری  

 ملک بھر میں سوشل میڈیا کے ذریعے فراڈ اور بلیک میلنگ کے کیسز میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں جعلی ملازمت، فری لانسنگ اسکیمز، اور ہنی ٹریپ کے ذریعے شہریوں کو واٹس ایپ گروپس میں شامل کر کے فحش مواد دکھا کر بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سرٹ) نے اس حوالے سے ایک ہنگامی سائبر الرٹ جاری کیا ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق، یہ گروہ خصوصاً نوجوانوں، طلبہ اور فری لانسرز کو نشانہ بنا رہے ہیں، جنہیں ملازمت یا فری لانسنگ کے جھوٹے دعوے کر کے گروپس میں شامل کیا جاتا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کو پہلے گروپس میں شامل کیا جاتا ہے جہاں فحش مواد دکھایا جاتا ہے، جس کے بعد انہیں بلیک میل کیا جاتا ہے۔ مجرم خود کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جعلی اہلکار ظاہر کر کے متاثرہ افراد سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک کی رقم طلب کرتے ہیں۔

سرٹ کے مطابق ان وارداتوں میں ملوث عناصر سوشل میڈیا پروفائلز، گروپ سرگرمیوں اور دیگر آن لائن رویوں کی بنیاد پر افراد کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔ یہ جعلی ریکروٹرز اور گروپ ممبرز فری لانسنگ کے پرکشش مواقع کا جھانسہ دے کر اعتماد حاصل کرتے ہیں۔

نیشنل سرٹ نے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کرتے ہوئے درج ذیل ہدایات دی ہیں:

واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز محدود کریں۔

کسی بھی غیر مصدقہ ملازمت یا فری لانسنگ آفر سے ہوشیار رہیں۔

صرف قابل اعتماد پلیٹ فارمز پر ہی فری لانسنگ مواقع تلاش کریں۔

کسی بھی گروپ میں فحش مواد نظر آئے تو فوری طور پر گروپ چھوڑ دیں۔

اگر آپ کو کسی قسم کی بلیک میلنگ یا مشتبہ سرگرمی کا سامنا ہو تو فوراً نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی، پی ٹی اے یا نیشنل سرٹ کو رپورٹ کریں۔

یہ الرٹ شہریوں کو آگاہ کرنے کے لیے جاری کیا گیا ہے تاکہ وہ اس جدید اور خطرناک سائبر فراڈ سے خود کو بچا سکیں۔ باشعور رہیں، محتاط رہیں، اور مشتبہ سرگرمیوں کو نظر انداز نہ کریں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • رینجرز اور کسٹمز کی جوڑیا بازار میں کارروائی؛ بھاری مقدار میں اسمگل شدہ اشیا برآمد
  • خیبرپختونخوا سے 3نومنتخب اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • ڈراموں میں زبردستی اور جبر کو رومانس بنایا جا رہا ہے، صحیفہ جبار خٹک
  • واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میلنگ، نیشنل سرٹ نے الرٹ جاری  
  • واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف
  • قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
  • پنجاب میں لائیو اسٹاک آمدن پر زرعی ٹیکس ختم، ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 قائمہ کمیٹی سے منظور
  • سلامتی کونسل مباحثہ: بھارت دہشت گردی کی منظم سرپرستی کر رہا ہے، پاکستان
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور
  • اسلام آباد میں چینی مہنگی بیچنے والوں کے خلاف ضلعی انتظامیہ کا بھرپور ایکشن